National News

پاکستان -سعودی کے دفاعی معاہدے سے چین خوش، ماہرین نے کہا- مغربی محاذ پر بھارت کے لیے نیا خطرہ بڑھا

پاکستان -سعودی کے دفاعی معاہدے سے چین خوش، ماہرین نے کہا- مغربی محاذ پر بھارت کے لیے نیا خطرہ بڑھا

بیجنگ: سعودی عرب اور پاکستان نے بدھ کو تاریخی دفاعی معاہدے پر دستخط کر دیئے۔ اس معاہدے کے تحت کسی بھی ملک پر حملہ دونوں پر حملہ تصور کیا جائے گا۔ اسے خلیجی خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے درمیان دہائیوں پرانی سیکورٹی پارٹنرشپ کو مزید مضبوط کرنے کے ایک قدم کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔ موگیمبو یعنی چین نے اس معاہدے کی تعریف کی ہے۔
چین کا موقف اور حکمت عملی
چینی تھنک ٹینک گلوبل ٹائمز نے لکھا کہ یہ ڈیل بھارت اور اسرائیل کے لیے ایک اسٹریٹجک چیلنج ہے۔ چین پہلے ہی چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) اور گوادر پورٹ کے ذریعے پاکستان سے گہرا جڑا ہوا ہے۔ بیجنگ کا خیال ہے کہ پاکستان سعودی اتحاد خلیجی خطے میں امریکہ کی گرفت کو کمزور کر دے گا۔ چینی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ ڈیل بھارت اور اسرائیل کو گھیرنے کا بڑا منصوبہ ہے۔ گلوبل ٹائمز کی رپورٹ کے مطابق طویل عرصے سے امریکہ پر بھروسہ کرنے والے عرب ممالک اب واشنگٹن کی سیکیورٹی گارنٹی پر شک کرنے لگے ہیں۔ قطر پر حالیہ اسرائیلی حملے نے اس تشویش کو مزید گہرا کر دیا ہے۔
پاکستان سعودی تعلقات
سعودی عرب کو پاکستان کا ”اے ٹی ایم کہا جاتا ہے کیونکہ وہ طویل عرصے سے اسلام آباد کا مالی معاون رہا ہے۔ دونوں ملکوں کی دوستی کئی دہائیوں پرانی ہے اور یہ معاہدہ اب دفاعی شعبے میں باضابطہ طور پر مضبوط ہو گیا ہے۔ پاکستان پہلے ہی چین کا قریبی اتحادی ہے اور یہ معاہدہ اس کی تزویراتی اہمیت کو مزید بڑھاتا ہے۔ ماہرین کا خیال ہے کہ یہ معاہدہ جنوبی ایشیا اور مشرق وسطیٰ میں سلامتی کے توازن کو متاثر کر سکتا ہے۔
بھارت اور اسرائیل پر اثر
ہندوستان اور اسرائیل دونوں سعودی عرب اور پاکستان کے اس اقدام پر گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ یہ ڈیل بھارت کے لیے اس کے مغربی محاذ پر ایک نیا خطرہ بن سکتی ہے۔ اسرائیل، جو پہلے ہی غزہ اور حزب اللہ سے نبرد آزما ہے، عرب ممالک کے درمیان ایسے دفاعی اتحاد سے اسٹریٹجک دباو¿ بھی محسوس کر سکتا ہے۔ ہندوستان کو اب مشرق وسطیٰ کی اپنی سفارت کاری کو زیادہ احتیاط سے چلانا ہوگا، خاص طور پر سعودی عرب کے ساتھ اپنے توانائی اور تجارتی تعلقات میں۔
 



Comments


Scroll to Top