National News

روس نے بیلاروس کے ساتھ فوجی مشقوں میں ایٹمی طاقت کا مظاہرہ کیا، دہشت میں نیٹو ممالک

روس نے بیلاروس کے ساتھ فوجی مشقوں میں ایٹمی طاقت کا مظاہرہ کیا، دہشت میں نیٹو ممالک

انٹرنیشنل ڈیسک: روس نے بیلاروس کے ساتھ مشترکہ فوجی مشقوں کے دوران اپنی روایتی اور جوہری فوجی صلاحیت کا مظاہرہ کرتے ہوئے مشرقی یورپ میں نیٹو کے ساتھ تناو کو مزید گہرا کردیا۔ حالیہ ہفتوں میں ہونے والے متعدد واقعات نے علاقائی عدم استحکام میں مزید اضافہ کیا ہے۔ ان میں روسی ڈرونز کے پولینڈ میں داخلے کو وہاں کے حکام نے ’جان بوجھ کر اشتعال انگیزی‘ قرار دیا ہے۔ اس کے جواب میں نیٹو نے اپنے مشرقی حصے میں فضائی دفاعی نظام کو مضبوط کیا ہے۔
روس اور بیلاروس کے درمیان طویل منصوبہ بند مشترکہ فوجی مشق Zapad 2025 میں بمبار طیاروں، جنگی جہازوں، ہزاروں فوجیوں اور جوہری ہتھیار لے جانے کی صلاحیت رکھنے والی سینکڑوں جنگی گاڑیوں نے حصہ لیا۔ یہ مشق دشمن کے حملے کی صورت میں مشترکہ جوابی کارروائی کے لیے تیار کی گئی ہے، جس میں جوہری ہتھیاروں کے استعمال کی منصوبہ بندی اور روس کے نئے اوریشینک انٹرمیڈیٹ رینج کے بیلسٹک میزائل کے استعمال کو شامل کیا گیا ہے۔ نیٹو کے سیکرٹری جنرل مارک روٹے نے ماسکو کی ہائپرسونک میزائل صلاحیتوں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اب یہ خیال کرنا درست نہیں ہے کہ اسپین یا برطانیہ ایسٹونیا یا لتھوانیا سے زیادہ محفوظ ہیں۔
انہوں نے برسلز میں کہاآئیے مان لیں کہ اس 32 ملکی اتحاد میں، ہم سب کو مشرقی سرحد پر ہونا ہے۔“ روس کا فروری 2022 میں یوکرین پر حملہ بیلاروس کے ساتھ فوجی مشقوں کے چند دن بعد ہوا۔ اس بار بھی مشقوں کی نوعیت اور وقت نے نیٹو کے ممبران جیسے پولینڈ، لٹویا اور لیتھوانیا میں تشویش پیدا کر دی ہے، جو بیلاروس کی مغربی سرحد سے متصل ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top