National News

بنگلہ دیش میں ہندو نوجوان کا پیٹ پیٹ کر کیاقتل ، لاش کو ڈیوائیڈر سے لٹکا کر جلایا گیا، پھر دو گھنٹے تک جشن منایا، ویڈیو وائرل

بنگلہ دیش میں ہندو نوجوان کا پیٹ پیٹ کر کیاقتل ، لاش کو ڈیوائیڈر سے لٹکا کر جلایا گیا، پھر دو گھنٹے تک جشن منایا، ویڈیو وائرل

انٹرنیشنل ڈیسک: بنگلہ دیش کے میمن سنگھ ضلع کے بھالوکا میں جمعرات کی رات مآب لنچنگ کا ایک خوفناک معاملہ سامنے آیا ہے۔ یہاں پیغمبر محمد کے خلاف مبینہ توہین آمیز تبصرہ کرنے کے الزام میں مشتعل ہجوم نے ایک ہندو مل مزدور دیپو چندر داس کو پیٹ پیٹ کر قتل کر دیا۔ یہ واقعہ رات تقریباً 9:15 بجے پاینیر نٹ ویئرز فیکٹری کے باہر پیش آیا، جہاں 2,000 سے زائد افراد کے ہجوم نے پولیس فورس کو پیچھے دھکیلتے ہوئے نوجوان کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔ قتل کے بعد مشتعل ہجوم نے نہ صرف لاش کو ڈھاکہ۔میمن سنگھ ہائی وے پر گھسیٹا بلکہ اسے ڈیوائیڈر پر لٹکا کر آگ کے حوالے کر دیا۔ عبوری حکومت کے سربراہ محمد یونس نے اس درندگی کی سخت مذمت کرتے ہوئے قصورواروں کے خلاف سخت کارروائی کا یقین دلایا ہے۔

 

فیکٹری کے گیٹ سے ہائی وے تک موت کا تانڈو۔
واقعے کی شروعات اس وقت ہوئی جب فیکٹری کے اندر کام کرنے والے دیپو چندر پر اپنے ایک ساتھی کے ساتھ بحث کے دوران مذہبی تبصرہ کرنے کا الزام لگا۔ یہ خبر جنگل کی آگ کی طرح پھیلی اور دیکھتے ہی دیکھتے ہزاروں کے ہجوم نے فیکٹری کو گھیرے میں لے لیا۔ موقع پر موجود پولیس نے دیپو کو بچانے کی کوشش کی، لیکن پرتشدد ہجوم کے حملے کے سامنے انہیں پیچھے ہٹنا پڑا۔ ہجوم نے فیکٹری کا گیٹ توڑ کر دیپو کو باہر نکالا اور اسے اس وقت تک پیٹا جب تک اس کی جان نہیں چلی گئی۔
یہیں درندگی ختم نہیں ہوئی۔ ہجوم نے مقتول کی لاش کو برہنہ حالت میں ہائی وے پر گھسیٹا اور اسے سڑک کے بیچ لگے ڈیوائیڈر کے درخت سے لٹکا دیا۔ تقریباً دو گھنٹے تک ہجوم نے لاش کے ارد گرد جشن منایا اور نعرے بازی کی۔ رات تقریباً 11:15 بجے مظاہرین نے لٹکی ہوئی لاش پر کیروسین ڈال کر آگ لگا دی۔ صورت حال کو قابو میں کرنے کے لیے فوج اور پولیس کے اضافی جوانوں نے محاذ سنبھالا اور لاش کو تحویل میں لے کر پوسٹ مارٹم کے لیے بھیج دیا۔

PunjabKesari
نیا بنگلہ دیش اور حکومت کا موقف۔
محمد یونس کی عبوری حکومت نے جمعہ کو جاری ایک سرکاری بیان میں اس واقعے کو نیا بنگلہ دیش کی شبیہ پر داغ قرار دیا ہے۔ حکومت نے واضح کیا ہے کہ افراتفری پھیلانے والوں اور فرقہ وارانہ نفرت کو بڑھاوا دینے والی طاقتوں کو بخشا نہیں جائے گا۔ انتظامیہ نے خبردار کیا ہے کہ جمہوری تبدیلی کے عمل میں رکاوٹ ڈالنے والے عناصر کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی۔ فی الحال علاقے میں بھاری سکیورٹی فورس تعینات ہے اور صورت حال کشیدہ لیکن قابو میں ہے۔



Comments


Scroll to Top