پشاور: پاکستان کے شمال مغربی صوبہ خیبرپختونخوا میں نامعلوم مسلح افراد نے پولیو مانیٹرنگ ٹیم کے تین ارکان کو اغوا کر لیا۔ پولیس نے منگل کو یہ جانکاری دی۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ واقعہ پیر کو جنوبی وزیرستان کی سرحد سے متصل عمراخیل کی یونین کونسل ٹانک میں پیش آیا۔ ڈسٹرکٹ سرویلنس آفیسر ڈاکٹر احسان اللہ بھی اغوا ہونے والوں میں شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق عالمی ادارہ صحت سے منسلک پولیو مانیٹرنگ ٹیم 15 سے 18 ستمبر تک یونین کونسل میں چار روزہ انسداد پولیو مہم کی نگرانی کر رہی تھی کہ مسلح افراد نے انہیں روک کر اغوا کر لیا۔
پولیس ٹیموں نے فوری طور پر علاقے میں سرچ آپریشن شروع کر دیا۔ نیشنل انسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ (این آئی ایچ) کے مطابق پیر کو خیبرپختونخوا میں پولیو کے دو نئے کیسز سامنے آئے جس کے بعد رواں سال ملک میں پولیو کیسز کی مجموعی تعداد 26 ہوگئی۔ حکام کے مطابق ضلع ٹانک میں 124 والدین اب بھی اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے سے انکار کر رہے ہیں۔ افغانستان کے ساتھ پاکستان دنیا کے ان آخری دو ممالک میں شامل ہے جہاں پولیو کے کیسز اب بھی رپورٹ ہو رہے ہیں۔ وائرس کے خاتمے کی عالمی کوششوں کے باوجود، حفاظتی مسائل، ویکسین سے متعلق ہچکچاہٹ اور غلط معلومات جیسے چیلنجز نے پیش رفت کو سست کر دیا ہے۔