National News

پاکستان میں دہشت گردوں نے پھر فوج کو نشانہ بنایا، آئی ای ڈی دھماکے میں کیپٹن سمیت 5 جوان ہلاک، بی ایل اے نے لی ذمہ داری

پاکستان میں دہشت گردوں نے پھر فوج کو نشانہ بنایا، آئی ای ڈی دھماکے میں کیپٹن سمیت 5 جوان ہلاک، بی ایل اے نے لی ذمہ داری

اسلام آباد: پاکستان کے شورش زدہ صوبے بلوچستان میں ایک بار پھر فوج کو نشانہ بنایا گیا ہے۔ بلوچ لبریشن آرمی (بی ایل اے) کے عسکریت پسندوں نے منڈی کے علاقے شنڈ میں پاکستانی فوج کی گاڑی کو آئی ای ڈی دھماکے سے اڑا دیا۔ یہ حملہ اس وقت ہوا جب فوج کی گاڑی علاقے میں معمول کے گشت پر تھی۔ سڑک کے کنارے نصب بارودی مواد (آئی ای ڈی) کے پھٹنے سے گاڑی مکمل طور پر تباہ ہو گئی۔ اس واقعے میں پانچوں فوجی موقع پر ہی ہلاک ہو گئے۔ یہ حملہ گزشتہ چند ہفتوں سے جاری پرتشدد واقعات کی ایک کڑی تصور کیا جا رہا ہے۔
بی ایل اے طویل عرصے سے بلوچستان میں آزادی کا مطالبہ کرنے والی پرتشدد سرگرمیوں میں ملوث ہے۔ خیبرپختونخوا اور بلوچستان دونوں صوبے طویل عرصے سے دہشت گردی کے تشدد اور علیحدگی پسند سرگرمیوں کا گڑھ رہے ہیں۔ بلوچستان پاکستان کا سب سے بڑا صوبہ ہے اور یہاں چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) کے کئی بڑے منصوبے جاری ہیں۔ یہی وجہ ہے کہ یہاں پر تشدد نہ صرف پاکستان بلکہ چین کے لیے بھی تشویشناک ہے۔
6 ستمبر 2025 کو صوبہ خیبرپختونخوا میں کرکٹ میچ کے دوران ایک آئی ای ڈی دھماکہ ہوا۔ اس میں ایک شخص ہلاک اور متعدد افراد زخمی ہو گئے۔ ایک ہفتہ قبل اسی صوبے میں ایک پولیس اسٹیشن پر کواڈ کاپٹر ڈرون سے حملہ کیا گیا تھا، جس میں ایک پولیس کانسٹیبل اور ایک شہری زخمی ہوئے تھے۔ 14 اگست 2025 (پاکستان کے یوم آزادی) کو تحریک طالبان پاکستان (TTP) نے سات اضلاع میں پولیس اور سیکیورٹی فورسز پر حملہ کیا۔ ان میں 6 سے زائد اہلکار مارے گئے۔ سیکیورٹی حکام کا خیال ہے کہ یہ حملے حال ہی میں شروع کیے گئے انسداد دہشت گردی آپریشن 'آپریشن سربکاف' کے جواب میں کیے جا رہے ہیں۔
 



Comments


Scroll to Top