National News

پوکرووسک شہر پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہا روس، زیلنسکی کا دعویٰ - ماسکو نے 1.7 لاکھ فوجی کئے تعینات

پوکرووسک شہر پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہا روس، زیلنسکی کا دعویٰ - ماسکو نے 1.7 لاکھ فوجی کئے تعینات

کیف: یوکرین کے صدر وولدیمیر زیلنسکی نے جمعہ کو کہا کہ روس نے ان کے ملک کے مشرقی دونیتسک علاقے میں تقریباً ایک لاکھ ستر ہزار فوجی تعینات کیے ہیں، جہاں وہ میدانِ جنگ میں کامیابی حاصل کرنے کے لیے پوکرووسک شہر پر قبضہ کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔ زیلینسکی نے کہا، پوکرووسک میں صورتحال مشکل ہے۔ ساتھ ہی، انہوں نے روس کے ان حالیہ دعوؤں کو مسترد کر دیا کہ ایک سال سے زیادہ کی لڑائی کے بعد تباہ شدہ شہر کا محاصرہ کر لیا گیا ہے۔ انہوں نے تسلیم کیا کہ کچھ روسی دستے شہر میں دراندازی کر چکے ہیں، لیکن زور دے کر کہا کہ یوکرینی محافظ انہیں پسپا کر رہے ہیں۔
انہوں نے پریس کانفرنس میں کہا، پوکرووسک میں روسی موجود ہیں۔ روس کی جانب سے اپنے پڑوسی پر بڑے پیمانے کے حملے کے تقریبا چار سال بعد ہونے والے پچھلے محاصروں میں، یوکرین نے فوجی نقصان سے بچنے کے لیے کچھ مقامات سے اپنی فوجیں واپس بلا لی تھیں۔ روس کی بڑی فوج کے مقابلے میں یوکرینی افواج کی تعداد بہت کم ہے۔ روسی صدر ولادیمیر پوتن نے حال ہی میں دعوی کیا کہ روسی فوجیں میدانِ جنگ میں نمایاں پیش رفت کر رہی ہیں، اگرچہ ان کی پیش رفت سست رہی ہے اور فوجیوں اور بکتر بند گاڑیوں کے معاملے میں انہیں بھاری نقصان اٹھانا پڑا ہے۔
پوتن امریکہ کو، جو چاہتا ہے کہ وہ امن معاہدے کی طرف قدم بڑھائے، یہ باور کرانے کی کوشش کر رہے ہیں کہ یوکرین روسی فوجی برتری کے سامنے ٹھہر نہیں سکتا۔ یوکرین فوجی رسد کو متاثر کرنے اور روسی شہریوں کو جنگ کے اثرات کا احساس دلانے کے لیے روس کے اندر اہداف پر حملے کر کے جوابی کارروائی کر رہا ہے۔ یوکرین کی سکیورٹی سروس کے سربراہ، واسل مالیوک نے صحافیوں کو بتایا کہ اس سال کے آغاز سے، یوکرین نے روس کی تیل نکالنے اور صاف کرنے کی تنصیبات پر ایک سو ساٹھ سے زیادہ کامیاب طویل فاصلے کے حملے کیے ہیں۔
اسی دوران، حکام نے جمعہ کو بتایا کہ روسی ڈرون نے رات بھر شمال مشرقی شہر سومی میں اپارٹمنٹ کے گروپوں پر حملہ کیا، جس میں چار بچوں سمیت گیارہ افراد زخمی ہو گئے اور جنوبی اوڈیسا علاقے کے توانائی کے بنیادی ڈھانچے کو بھی نقصان پہنچا۔ یوکرین میں اقوامِ متحدہ کے انسانی امداد کے رابطہ کار، متھیاس شمائل نے جمعہ کو کہا کہ اس سال کی جنگ شہریوں کے لیے 2024 کے مقابلے میں زیادہ مہلک ثابت ہوئی ہے، اور اب تک جانی نقصان کی شرح میں تیس فیصد اضافہ ہوا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top