نئی دہلی :دہلی میں ودھان سبھا الیکشن کے نزدیک آتے ہی کیجریوال حکومت مفاد عامہ کے بڑے بڑے فیصلے لے رہی ہے۔اب دہلی حکومت نے سرکاری ہسپتالوں میں وی آئی پی کلچرپر لگام لگادی ہے ۔وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال نے بدھ کے روز ٹویٹ کر اس کی جانکاری دی ۔کیجریوال نے ٹویٹ کر کہا کہ '' اب سرکاری ہسپتالوں میں کسی بھی وی آئی پی شخص کو پرائیویٹ روم نہیں ملے گا ۔حکومت کی نظر میں سبھی مریض ایک جیسے ہیں، نہ تو کوئی خاص ہے نہ ہی کوئی عام ۔دہلی کے ہسپتالوں میں سبھی شہریوں کو ایک جیسا علاج ملے گا ، جس کا معیار مزید بہتر ہوگا ۔
اروند کیجریوال نے کہا کہ دہلی حکومت نے ہسپتالوں میں 13,899بیڈس بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے۔یہ دہلی کے سرکاری ہسپتالوں کے موجودہ بستر کی تعداد سے 120 فیصد زیادہ ہے۔فی الحال دہلی میں 11,353 بیڈ ہیں۔اس کے علاوہ دہلی حکومت نے تمام سرکاری ہسپتالوں کو مکمل طور پر اے سی بنانے کا اعلان کیا ہے۔اروند کیجریوال نے کہا کہ دہلی کے تمام سرکاری ہسپتالوں کو ایئر کنڈیشنر بنانے کے لئے کام کیا جا رہا ہے۔
بتادیں کہ اس سے پہلے منگل کو دہلی حکومت کی طرف سے چلائے جا رہے سرکاری ہسپتالوں کی سہولات کو لے کر وزیر صحت ستیندر جین نے ایک رپورٹ وزیر اعلیٰ اروند کیجریوال کو سونپی تھی۔رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ دہلی حکومت کے 38 ہسپتالوں میں بیڈس کی موجودہ صلاحیت 11,353 ہے۔اس کے علاوہ 13,899بیڈ س کی صلاحیت کو اور جوڑاجاسکتا ہے۔
وزیر صحت ستیندر جین نے اپنی رپورٹ میں دعویٰ کیا تھا کہ اگلے چھ ماہ کے اندر 2800 بیڈس کی صلاحیت والے تین ہسپتال اور چالو ہو جائیں گے۔جدید سہولات والا دوارکا کا اندرا گاندھی ہسپتال، جس کی صلاحیت 1241 بیڈس کی ہے، مغربی دہلی کا سب سے بڑا ہسپتال ہوگا۔
رپورٹ میں 772 اور 600 بیڈس کی صلاحیت والے دو ہسپتال، براڑی اور امبیڈکر نگر میں جلد بن کر تیار ہونے کی بات بھی ہے۔رپورٹ میں دہلی کے مختلف علاقوں میں نئے ہسپتالوں کی تعمیر کا ذکر ہے ۔وزیر ستیندر جین کی رپورٹ کے مطابق کھچڑی پور کے لال بہادر شاستری ہسپتال میں ایک نیا مدر اینڈ چائلڈ بلاک بنے گا، جس میں 460 بیڈس ہوں گے۔اس کو کابینہ نے منظوری دے دی ہے اور ٹینڈر کا عمل مکمل ہو چکا ہے۔