انٹرنیشنل ڈیسک: ویتنام میں خوفناک حادثے میں سیاحوں سے بھرا کروز جہاز سمندر میں الٹ گیا جس کے نتیجے میں اب تک 37 افراد ہلاک ہو گئے۔ یہ افسوسناک واقعہ ہفتے کے روز کوانگ نین صوبے کے مشہور ہا لانگ بے میں اس وقت پیش آیا جب جہاز ایک شدید طوفان کی زد میں آ گیا۔ ریسکیو آپریشن اب بھی بڑے پیمانے پر جاری ہے کیونکہ درجنوں افراد تاحال لاپتہ ہیں۔
یہ واقعہ ہفتہ کو مقامی وقت کے مطابق دوپہر ڈیڑھ بجے کے قریب پیش آیا۔ حکام نے بتایا کہ جہاز کو ایک طاقتور طوفان کا سامنا کرنا پڑا اور دوپہر 2:05 بجے تک جہاز کا حکام سے رابطہ منقطع ہو گیا اور وہ خلیج کے پانیوں میں ڈوب گیا۔
جہاز پر 48 مسافر سوار تھے جن میں زیادہ تر نوجوان اور بچے تھے۔
حادثے کے وقت کروز شپ پر 48 مسافر سوار تھے جن میں 24 مرد اور 24 خواتین شامل تھیں۔ بتایا جا رہا ہے کہ ان مسافروں میں بہت سے نوجوان اور بچے تھے۔ زیادہ تر مسافروں کا تعلق ویتنام سے تھا جو دارالحکومت ہنوئی سے یونیسکو کے عالمی ثقافتی ورثے کی جگہ ہا لانگ بے گھومنے آئے تھے۔
چیلجنزموسم اور شدید بارش کے باوجود ریسکیو ٹیمیں 11 افراد کو پانی سے زندہ نکالنے میں کامیاب ہو گئیں۔ تاہم درجنوں افراد تاحال لاپتہ ہیں جس کی وجہ سے بڑے پیمانے پر ریسکیو آپریشن جاری ہے۔
https://x.com/NikitaS_Live/status/1946777092458483757
وزیراعظم نے اظہار تعزیت، تحقیقات کا حکم دیا۔
اس حادثے اور سیاحوں کی ہلاکت کے بعد ملک بھر میں سوگ کا ماحول ہے۔ ویتنام کے وزیر اعظم فام من چن نے بھی اس واقعے کے حوالے سے اپنا بیان جاری کیا ہے۔ انہوں نے مرنے والوں کے اہل خانہ سے دلی تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
اس کے ساتھ ہی وزیر اعظم نے حادثے کی تفصیلی تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔ حکومت کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اس واقعہ میں کسی بھی کوتاہی یا غفلت سے سختی سے نمٹا جائے گا۔
بتادیں کہ ہا لانگ بے ویتنام کے مشہور سیاحتی مقامات میں سے ایک ہے۔ سال 2019 میں ملک اور بیرون ملک سے 40 لاکھ سے زیادہ سیاح یہاں دیکھنے آئے۔ اس حادثے نے ویتنام کی سیاحت کی صنعت اور حفاظتی معیارات پر سنگین سوال کھڑے کر دیے ہیں۔