الٰہ آباد: شہریت قانون کے خلاف ملک بھر میں چل رہی احتجاجی تحریک کے بارے میں وشو ہندو پریشد نے بڑا بیان دیا ہے۔ وشو ہندو پریشدکے صدر وشنو سدا شیو کوکجے نے دعویٰ کیا ہے کہ شہریت ترمیمی قانون مخالف تحریک خود بخود ختم ہو جائیگی۔ الٰہ آباد میں میڈیا سے بات کرتے ہوئے وشنو سداشیو کوکجے نے کہا کہ شہریت قانون کے خلاف چلائی جانے والی تحریک بے بنیاد اورگمراہ کن ہے۔ اس لئے یہ تحریک ایک دن اپنے آپ ختم ہو جائیگی۔ وشنو سدا شیو کوکجے نے کہا کہ شہریت ترمیمی قانون سپریم کورٹ میں زیر سماعت ہے۔ ایسے میں سبھی فریق کو سپریم کورٹ کے فیصلے کا انتظارکرنا چاہئے۔
وشو ہندو پریشدکے صدر سدا شیو کوکجے نے یہ بھی کہا کہ سپریم کورٹ کا فیصلہ شہریت قانون کے حق میں آئے، یا اس کیخلاف۔ فیصلہ آنے کے بعد سبھی فریق سپریم کورٹ کے فیصلے کو قبول کریں گے۔ اس طرح شہریت ترمیمی قانون کیخلاف چلائی جانے والی تحریک کا خاتمہ بھی ہو جائیگا۔ سدا شیو کوکجے نے اپو زیشن پارٹیوں پر الزام لگایا کہ مسلم خواتین کو ایک سازش کے تحت ورغلاکر سڑکوں پرلایا گیا ہے۔ تحریک میں شامل بیشتر خواتین خود نہیں جانتیں کہ وہ کیا کر رہی ہیں۔
وی ایچ پی صدر کوکجے نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ حکومت شہریت ترمیمی قانون بہت سوچ سمجھ کرلائی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اس قانون کے ذریعے کسی کو شہریت سے محروم نہیں کیا جائیگا بلکہ اس قانون کے تحت پاکستان، افغانستان اور بنگلہ دیش کے غیر مسلم اقلیتوں کو شہریت دینے کا بندوبست کیا گیا، لیکن اپوزیشن کی پارٹیوں نے مسلم خواتین کو گمراہ کرکے ان کو سڑکوں پرلاکر بٹھا دیا ہے۔
وی اچ پی صدر نے اس بات کو بھی تسلیم کیا کہ شہریت قانون کے خلاف مسلم خواتین میں سیاسی بیداری دیکھنے کو ملی ہے۔ پہلی بار مسلم خواتین سڑکوں پرنکلی ہیں، لیکن مسلم خواتین کو یہ بات بھی سمجھنی چاہئے کہ ان کو کس طرح کی تحریک میں شامل ہونا ہے۔ وی ایچ پی صدر وشنو سدا شیو کوکجے نے امید ظاہرکی کہ مسلم خواتین کو بہت جلد اس بات کا ادراک ہو جائیگا کہ شہریت قانون کے خلاف تحریک بالکل بے معنی ہے۔