ویر ساورکر کو لے کر دئیے گئے کانگرس لیڈر راہل گاندھی کے بیان کے بعد مہاراشٹر کی سیاست گرما گئی ہے۔شیوسینا لیڈر سنجے راوت نے کہا کہ ہم نہرو اور گاندھی کا احترام کرتے ہیں، انہیں ساورکر کی توہین نہیں کرنا چاہئے،نہرو گاندھی کی طرح ساورکر نے بھی ملک کے لئے اہم کردار ادا کیا ہے۔ وہیں ویر ساورکر کے پوتے رنجیت ساورکر نے اتوار کو کہا کہ اس مسئلے پر میں مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے سے ملاقات کروں گا۔رنجیت ساورکر نے راہل گاندھی کے خلاف ہتک عزت کیس کرنے کی بات کہی ہے۔
https://twitter.com/ANI/status/1206107314823946242?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1206107314823946242&ref_url=https%3A%2F%2Faajtak.intoday.in%2Fstory%2Fveer-savarkar-grandson-ranjit-savarkar-file-defamation-case-against-rahul-gandhi-1-1146052.html
رنجیت ساورکر نے کہا کہ کوئی بھی ان (ویر ساورکر )کے بارے میں اتنے غیر مہذب طریقے سے بات نہیں کرتا،راہل گاندھی کا تبصرہ بہت ہی بدقسمتی کی بات ہے۔وہ اس طرح کے بیان دینے کے عادی ہو چکے ہیں۔انہوں نے بتایاکہ جواہر لال نہرو نے ایک بار شیواجی کو لٹیرا بولا، لیکن انہیں پھر اپنے تبصرہ کے لئے معافی مانگنی پڑی تھی۔وہ(راہل گاندھی) اپنے خاندان کی غلطیوں کو بار بار دوہرا رہے ہیں۔
رنجیت ساورکر نے کہا کہ' آزادی کے بعد بھی 1950 تک جواہر لال نہرو کنگ جارج کو بھارت کا بادشاہ مانتے تھے۔ہمیں قومی مجاہدین آزادی اور رہنماؤں کی توہین نہیں کرنی چاہئے۔ مہاراشٹر میں شیوسینا کو کانگرس کے وزراء کو ہٹا دینا چاہئے اور اقلیت کی حکومت چلانی چاہئے کیونکہ بی جے پی ان کے خلاف ووٹ دینے نہیں جا رہی ہے ۔یہ میرا مطالبہ ہے۔ہم راہل گاندھی کے خلاف کل ہائی کورٹ میں ہتک عزت کا مقدمہ دائر کرنے جا رہے ہیں۔