واشنگٹن : افغانستان میں امن مذاکرات کیلئے امریکہ اور طالبانی لیڈروں کے ساتھ ہونے والی خفیہ میٹنگ دروازے پوری طرح سے بند نہیں ہوئے ہیں ۔ وزیر خارجہ مائیک پومپیو نے کئی انٹر ویو میں اس بات کے اشارے دئیے کہ امریکہ اور طالبانی رہنماؤں کے درمیان مذاکرات دوبارہ ہو سکتے ہیں لیکن اس کے لئے امریکہ ، طالبان سے عزم چاہتا ہے ۔
پومپیو نے کہا کہ ،' میں مایوسکن نہیں ہوں ۔ میں نے طالبان کو وہ کہتے ہوئے اور کرتے ہوئے دیکھا ہے جو انہیں پہلے کرنے کی اجازت نہیں تھی ۔ انہوں نے کہا کہ میں امید کرتا ہوں کہ اس معاملے پر طالبان اپنے رویے میں تبدیلی لائے گا اور ان باتوں پر دوبارہ یقین دہانی کرائے جن پر ہم کئی مہینوں سے بات کر رہے ہیں ۔ پومپیو نے 'اے بی سی ' سے کہا کہ آخر میں اس کا حل کئی مراحل کی بات چے ہی ہوگا ۔
انہوں نے کہا کہ وہ طالبان سے افغانستان کی عالمی منظور شدہ حکومت سے بات نہ کرنے کے ضد کو چھوڑنے کی اپیل بھی کرتے ہیں ۔ غور طلب ہے کہ امریکہ کے صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے اتوار کو کہا تھا کہ طالبان اور افغانستان کے لیڈروں کے ساتھ 'کیمپ ڈیوڈ' میں ہونے والی خفیہ میٹنگ منسوخ کردی گئی ہے ۔ کابل میں گذشتہ ہفتہ ہوئی بمباری کے مد نظر یہ قدم اٹھایا گیا ہے ۔ ٹرمپ نے کہا تھا کہ انہیں اتوار کو 'کیمپ ڈیوڈ' میں دو فریق کے ساتھ علیحدہ علیحدہ بات کرنی تھی لیکن طالبان کے لگاتار تشدد آمیز عمل نے اسے یقین نہ کرنے قابل بنا دیا ۔