امریکی رہنما پیٹ اولسن نے دفعہ 370 کے مسئلہ پر ہندوستان کی تعریف کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ آرٹیکل 370 ہٹنے سے جموں کشمیر کے عوام کو باقی ملک کی طرح مساوی حقوق ملیں گے ۔امریکی ایوان نمائندگان میں اولسن نے کہا کہ آرٹیکل 370 ایک عارضی چیز تھی ۔ایک ایسا طریقہ تھاجس میں جموں اور کشمیر کے لوگوں کو باقی ہندوستان سے مختلف قوانین کے تحت رہنے کے لئے مجبور کیا جاتا تھا۔شہریت اور جائیداد کی ملکیت کے لئے مختلف قوانین تھے۔
https://twitter.com/ANI/status/1197258643898429440?ref_src=twsrc%5Etfw%7Ctwcamp%5Etweetembed%7Ctwterm%5E1197258643898429440&ref_url=https%3A%2F%2Faajtak.intoday.in%2Fstory%2Fus-congressman-pete-olson-india-article-370-jammu-kashmir-pm-narendra-modi-1-1139155.html
وزیر اعظم نریندر مودی کی تعریف کرتے ہوئے پیٹ اولسن نے کہا کہ آج میں نے ہندوستان اور وزیر اعظم مودی کے ساتھ کھڑے ہونے کے لئے ایوان کی میز پر بات کی، کیونکہ وہ علاقے میں امن قائم کرنے ، جمہوریت کو بڑھانے اور لوگوں کو متحد کرنے کے لئے کام کر رہے ہیں۔پیٹ اولسن نے کہا کہ آرٹیکل 370 کو ہندوستانی پارلیمنٹ نے قرارداد منظور کرکے ہٹایا ہے۔اس سے تمام ہندوستانیوں میں مساوات آئے گی اور یہ کارروائی کشمیر میں امن لائے گی۔
اس سے پہلے امریکی کانگرس میں ہندوستانی نژاد مصنف سنندا وششٹھ نے کہا تھا کہ کشمیر کے بغیر ہندوستان نامکمل اور ہندوستان کے بغیر کشمیر نامکمل ہے۔آرٹیکل 370 ہٹا کر واقعی حکومت ہند نے جموں و کشمیر میں انسانی حقوق کی بحالی کی ہے۔
امریکی رہنما ٹام لینٹوس سماعت میں سنندا وششٹھ نے کہا تھا کہ اسلامی اسٹیٹ کے دہشت گردوں کا ننگا ناچ آج دنیا دیکھ رہی ہے۔اسی دہشت گردی کا سامنا جموں و کشمیر کے ہندو اقلیتوں نے تیس سال پہلے ہی کیا تھا۔جب کشمیری ہندؤوں پر دہشت گردی کا قہرتھا ۔اس وقت عالمی برادری خاموش رہی تھی ۔