انٹرنیشنل ڈیسک: اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں پاکستان کو دوست چین نے بڑا جھٹکا دیا ہے۔روس اور برطانیہ کی مخالفت کے بعد چین نے کشمیر کے معاملے کو لے کر سلامتی کونسل میں بحث کرانے کا اپنا فیصلہ واپس لے لیا ۔ اقوام متحدہ سلامتی کونسل کے دیگر ممبران نے ہندوستان کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ یہ دونوں ممالک کے درمیان دو طرفہ معاملہ ہے جس کے بعد کشمیر مسئلے پر چین بیک فٹ پر آ گیا اور اس نے کشمیر مدعے پر بحث کرانے کا اپنا پرستاؤ واپس لے لیا ۔
بتا دیں کہ کشمیر کے حالات پر چین نے اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں بند کمرے میں بحث کرنے کا پرستاؤرکھا تھا۔اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے مستقل رکن روس نے کہا ہے کہ فورم میں اس معاملے پر بات چیت نہیں ہونی چاہئے،برطانیہ نے اس پرستاؤ کی مخالفت کی ہے۔برطانیہ نے اس معاملے میں پہلی بار ہندوستان کاکھل کر ساتھ دیا ہے۔
بتا دیں کہ پاسکتان کے اشارے پر چین ایک بار پھر جموں کشمیر کے مسئلے کو اقوام متحدہ سلامتی کونسل میں اٹھانے کی کوشش میں مصروف ہے۔ چین یہ حرکت ایسے وقت کر رہا ہے، جب بھارت اور چین کے درمیان سرحدی تنازعہ پر اگلے مرحلے کے مذاکرات ہونے والے ہیں۔ا س سے پہلے12 دسمبر کو پاکستان کے وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے سلامتی کونسل کو ایک خط لکھا تھا۔
اس خط میں جمو ں کشمیر میں پیدا ہوئی کشیدگی پر تشویش کا اظہار کیا گیا تھا۔سلامتی کونسل کے16 اگست کے اجلاس کا حوالہ دیتے ہوئے وزیر خارجہ نے پوری کشمیری آبادی پر جاری لاک ڈاؤن کو فوری طور ہٹانے کی ضرورت پر زور دیا تھا۔