اقوام متحدہ: اقوام متحدہ نے عراق میں احتجاجی مظاہروں کے دوران بھڑکے تشدد کی مذمت کی ہے، جس میں تقریباً 100 افراد کی موت ہو گئی ہے اور ہزاروں دیگر زخمی ہوئے ہیں۔یواین اسسٹنس مشن فار عراق ( یو این اے ایم آئی)کے لئے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انٹونیو گوٹریس کی خصوصی نمائندہ جینن ہینس پلاسچیرٹ نے ملک میں پانچ دنوں سے جاری مظاہروں کے دوران بھڑ کے تشدد کی ہفتہ کو مذمت کرتے ہوئے اس کے لئے ذمہ دار لوگوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جانا چاہئے ۔
محترمہ پلاسچیرٹ نے ہفتہ کو ٹویٹ کر کے کہااحتجاج کے دوران واقع ہوئی اموات کا بہت دکھ ہے ۔ پانچ دنوں سے جاری احتجاجی مظاہروں میں کئی لوگوں کی موت ہوئی ہے اور کئی زخمی ہوئے ہیں ۔اسے روکا جانا چاہئے۔ انہوں نے کہامیں ہر فریقین سے رک کر سوچنے کی اپیل کرتی ہوں ۔ تشدد کے لئے ذمہ دار لوگوں کو سزا ملنی چاہئے۔
پورے عراق میں اتحاد کے جذبے کو فروغ د ینے دیں ۔ عراقی پارلیمنٹ کے انسانی حقوق کمیشن کے مطابق بغداد اور دیگر کئی شہروں میں منگل سے جاری بڑے پیمانے پر تشداحتجاجی مظاہروں میں تقریبا 99 افراد کی موت ہو گئی ہے اور تقریبا 4،000 زخمی ہوئے ہیں ۔عراقی شہری بدعنوانی کے خلاف، بہتر زندگی اور اقتصادی بہتری کا مطالبہ کرتے ہوئے حکومت کے خلاف مظاہریکر رہے ہیں۔