National News

نقدی کے سنگین بحران میں اقوام متحدہ، میٹنگیں منسوخ، تقرریاں رُکیں اور لفٹ -اے سی بھی بند

نقدی کے سنگین بحران میں اقوام متحدہ، میٹنگیں منسوخ، تقرریاں رُکیں اور لفٹ -اے سی بھی بند

دنیا کی سب سے بڑی پنچایت اقوام متحدہ( یو این) کو اس وقت نقدی کے سنگین بحران کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔یہ بحران اس قدر گہرا گیا ہے کہ اقوام متحدہ  کا کام کاج بند ہونے کی نوبت آ گئی ہے۔اقوام متحدہ کے پاس جو ریزرو فنڈ ہے، اس میں صرف 15 دنوں تک کا خرچ چلانے کا پیسہ بچا ہے۔ نقدی کی قلت جھیل رہے اقوام متحدہ نے بہت پہلے ہی اخراجات میں کمی شروع کر دی ہے۔اقوام متحدہ کے ہیڈ کوارٹر میں لفٹ، اے سی اور ہیٹر بند کر دئیے گئے ہیں۔اگر صورت حال میں سددھار نہ لایا گیا  تو ملازمین کو تنخواہ اور دیگر خدمات کے لئے ادائیگی کا بحران پیدا ہو سکتا ہے۔
پانی کے فوارے بند، لفٹ بھی روکی گئی 
نیو یارک ٹائمز کی ایک رپورٹ کے مطابق اخراجات بچانے کے لئے اقوام متحدہ کی بلڈنگ کے سامنے بنے فواروں کو بند کر دیا گیا ہے۔ 39 منزلہ اس عمارت کی لفٹ بند کر دی گئی ہے۔ اے سی اور ہیٹر بند کر دئیے گئے ہیں۔اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل   اینتونیو گٹیریس نے   رکن ممالک کو آگاہ کیا  کہ  وہ اپنے اپنے بقایا کی ادائیگی  جلد سے جلد کر دیں  ورنہ صورت حال سنگین ہوسکتی ہے اور اقوام متحدہ کے کام کاج کے سامنے خطرہ پیدا ہو جائے گا۔

PunjabKesari
میٹنگیں منسوخ، تقرریاں رُکیں
بتا دیں کہ گزشتہ ہفتے ہی اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اینتونیو گٹیریس نے رکن ممالک کو نقدی بحران کے بارے میں آگاہ کر دیا تھا۔انہوں نے کہا تھا کہ ریکارڈ سطح پر نقد رقم کی کمی ہونے کی وجہ سے انہیں غیر معمولی اقدامات کرنے پر مجبور ہونا پڑا ہے۔اس کے تحت خالی پڑے عہدوں پر نئی تقرریاں نہیں ہو پا رہی ہیں،میٹنگیں  منسوخ یا  ملتوی کی جا رہی ہیں۔ میٹنگیں تبھی کی جا رہی ہیں جب وہ بے حد ضروری ہوں۔ان غیر متوقع اقدامات سے اقوام متحدہ کے کام کاج پر نہ صرف نیو یارک، جنیوا، ویانا اور نیروبی دفاتر بلکہ علاقائی کمیشن پر بھی اثر پڑ رہا ہے۔
رکن ممالک کے چندے سے چلتا ہے اقوام متحدہ
دراصل اقوام متحدہ کا خرچ رکن ممالک سے ملے چندے پر چلتا ہے۔193 رکن ممالک میں سے اب تک 129 ممالک نے طے شدہ بقایا رقم سالانہ ادا کی۔اس کی وجہ سے اقوام متحدہ کے پاس فنڈ کی کمی ہو گئی ہے۔خاص بات یہ ہے کہ بھارت نے اپنے حصے کی رقم اقوام متحدہ کو چکادی ہے۔اقوام متحدہ میں بھارت کے مستقل نمائندے سید اکبرالدین نے ایک ٹویٹ کر اس بات کی جانکاری دی تھی۔

PunjabKesari
امریکہ اقوام متحدہ کا بڑا بقایا دار
اقوام متحدہ انتظامیہ کی چیف کیتھرین پولارڈ نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کی بجٹ کمیٹی کو کہا کہ اقوام متحدہ کے 128 ممالک نے اب تک 1.99 بلین ڈالر ادا کر دیا ہے، لیکن 65 ممالک کے پاس اب بھی 1.386 بلین ڈالر واجب الادا ہے۔ان میں سے صرف امریکہ نے ہی اقوام متحدہ کا تقریبا ً72 ارب روپیہ نہیں چکایا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top