National News

خالدہ ضیا کی حالت نہایت نازک، برطانیہ سےسپیشل میڈیکل ٹیم ڈھاکہ روانہ

خالدہ ضیا کی حالت نہایت نازک، برطانیہ سےسپیشل میڈیکل ٹیم ڈھاکہ روانہ

ڈھاکہ: بنگلہ دیش کی سابق وزیراعظم خالدہ ضیا کی صحت کی سنگین صورتحال کے پیش نظر برطانیہ سے طبی ماہرین کی ایک ٹیم بنگلہ دیش آئے گی، تاکہ نجی ہسپتال میں جاری ان کے علاج کا جائزہ لیا جا سکے۔ ان کے ذاتی معالج نے منگل کو یہ اطلاع دی۔ ایور کیئر ہسپتال کے باہر اے زیڈ ایم ذاہدحسین نے صحافیوں سے کہا کہ ضیا کے علاج کی نگرانی کرنے والے بین الاقوامی طبی بورڈ میں برطانیہ کے ماہرین شامل ہوں گے۔
حسین نے کہا،برطانیہ کے ماہرین آج (منگل) ان کی جانچ کے لیے آئیں گے۔انہوں نے کہا کہ بھارت، چین، امریکہ، قطر، سعودی عرب اور پاکستان نے بھی اپنی طبی مدد فراہم کی ہے۔ حسین نے کہا کہ برطانیہ، امریکہ اور بنگلہ دیش کے ڈاکٹروں کا ایک طبی بورڈ ضیا کی صحت کی نگرانی کر رہا ہے۔ طبی بورڈ کے سربراہ ڈاکٹر شہاب الدین تالکدار نے مقامی میڈیا کو بتایا کہ پانچ رکنی چینی ٹیم پیر کو یہاں پہنچی اور طبی بورڈ سے ملاقات کی۔
حسین نے دہرایا کہ 'بنگلہ دیش نیشنلسٹ پارٹی' (بی این پی) کی سربراہ خالدہ ضیا (80) کو اس وقت بیرون ملک لے جانے کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔ انہوں نے کہاہم نے تمام تیاریاں کر لی ہیں، لیکن سب سے اہم بات یہ ہے کہ مریض کی موجودہ صورتحال کیا ہے اور اس وقت ہم طبی بورڈ کی سفارشات کے بغیر کچھ بھی نہیں کر سکتے۔
خالدہ ضیا کو دل اور پھیپھڑوں میں انفیکشن کی شکایت کے بعد 23 نومبر کو ہسپتال میں داخل کیا گیا تھا۔ چار دن بعد، صحت کے مسائل بڑھنے پر انہیں 'کورونری کیئر یونٹ' (سی سی یو) میں داخل کیا گیا۔ خالدہ ضیا تین بار بنگلہ دیش کی وزیراعظم رہ چکی ہیں۔ بی این پی کے نائب صدر وکیل احمد اعظم خان نے پیر کو بتایا کہ ضیا کی حالت مزید بگڑنے پر اتوار کی رات انہیں زندگی بچانے والی مشین پر رکھا گیا۔
اس دوران، منگل کی صبح ہسپتال کے ارد گرد سکیورٹی سخت کر دی گئی۔ پولیس نے رات تقریباً دو بجے ایور کیئر ہسپتال کے مرکزی دروازے پر رکاوٹیں لگا دی ہیں اور مریضوں کے آنے جانے کے انتظام اور سکیورٹی کے لیے 24 سے زائد سکیورٹی اہلکار تعینات کیے گئے ہیں۔ عبوری حکومت کی جانب سے پیر کو ضیا کو 'انتہائی اہم شخصیت' (وی آئی پی) قرار دینے کے فیصلے کے بعد سکیورٹی سخت کی گئی اور خصوصی حفاظتی دستے تعینات کیے گئے۔



Comments


Scroll to Top