لندن: برطانیہ نے سوموار شام دہلی میں لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے قریب ہونے والے دھماکے کے بعد ہندوستان کا سفر کرنے والے برطانوی شہریوں کے لیے اپنے سفری ایڈوائزری کو اپڈیٹ کر دیا ہے۔ فارن، کامن ویلتھ اینڈ ڈیولپمنٹ آفس (وزارتِ خارجہ، دولتِ مشترکہ اور ترقیاتی دفتر ) (FCDO) کی جانب سے جاری کیے گئے تازہ مشورے میں دہلی میں مقیم برطانوی شہریوں سے مقامی حکام کے مشورے پر عمل کرنے کی اپیل کی گئی ہے۔ ایڈوائزری میں کہا گیا ہے، نئی دہلی کے لال قلعہ میٹرو اسٹیشن پر ایک دھماکہ ہوا ہے۔ اگر آپ آس پاس کے علاقے میں ہیں، تو مقامی حکام کے مشورے پر عمل کریں اور مقامی میڈیا پر نظر رکھیں۔
ایف سی ڈی او کا ملک پر مبنی مشورہ سفر سے متعلق رہنمائی ہے، نہ کہ حکومت کی جانب سے نافذ کیا گیا کوئی قانون۔ اس کا مقصد مسافروں کو سوچ سمجھ کر فیصلہ لینے کے لیے خطرات کی نشاندہی کرنا ہے اور اگر ایڈوائزری کو نظر انداز کیا جاتا ہے، تو سفری بیمہ غیر مؤثر ہو سکتا ہے۔ ہندوستان کے لیے جاری ایڈوائزری میں کوئی اور تبدیلی نہیں کی گئی ہے اور بھارت-پاکستان سرحد کے قریب 10 کلومیٹر کے علاقے میں سفر نہ کرنے کا مشورہ دیا گیا ہے، سوائے واگہ کو چھوڑ کر جہاں سے مسافر سرحد پار کر سکتے ہیں۔ اس کے علاوہ امریکہ، چین، سری لنکا، مالدیپ، اسرائیل، آئرلینڈ اور نیپال نے منگل کو کہا کہ بھارت کے دارالحکومت دہلی میں دھماکے میں کم از کم 13 افراد کی جان جانے اور کئی دیگر کے زخمی ہونے سے انہیں گہرا دکھ ہوا ہے۔
سوموار شام دہلی کے لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے قریب سست رفتاری سے چلتی ہوئی ایک کار میں یہ زوردار دھماکہ ہوا۔ اس دھماکے میں 13 افراد کی جان چلی گئی جبکہ کئی دیگر زخمی ہو گئے۔ اس مہلک دھماکے پر اظہارِ افسوس کرتے ہوئے، امریکہ نے کہا کہ وہ صورت حال پر مسلسل نظر رکھ رہا ہے۔ وزارتِ خارجہ کے جنوبی و وسطی ایشیائی امور کے بیورو نے سوموار کو ایکس پر پوسٹ کیا، نئی دہلی میں ہونے والے خوفناک دھماکے سے متاثرہ لوگوں کے لیے ہماری ہمدردیاں ہیں۔ ہم صورت حال پر مسلسل نظر رکھ رہے ہیں۔ جن خاندانوں نے اپنے پیاروں کو کھویا ہے، ان کے لیے ہماری گہری ہمدردی ہے۔ ہم زخمیوں کی جلد صحت یابی کی دعا کرتے ہیں۔ چین نے دہلی میں ہونے والے بم دھماکے پر افسوس ظاہر کیا ہے۔