National News

مہاراشٹر: کانگرس، این سی پی اورشیوسینا میں پھر سامنے آیا اختلاف،ادھو ٹھاکرے نے این پی آر شروع کرنے کو دی منظوری

مہاراشٹر: کانگرس، این سی پی اورشیوسینا میں پھر سامنے آیا اختلاف،ادھو ٹھاکرے نے این پی آر شروع کرنے کو دی منظوری

ممبئی: مہاراشٹر میں برسر قتدار اتحاد مہاوکاس اگھاڑی کے حلیفوں شیوسینا، کانگرس اور این سی پی کے درمیان کشیدگی بڑھتی نظر آ رہی ہے۔ وزیر اعلیٰ اور شیوسینا سربراہ ادھو ٹھاکرے نے این سی پی اور کانگرس کے اعتراضات کو درکنار کرتے ہوئے قومی آبادی رجسٹر( این پی آر )پر آگے بڑھنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع نے بتایا کہ وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے ریاست میں یکم مئی سے این پی آر کا رعمل  شروع کرنا چاہتے ہیں۔ وہیں، کانگرس اور این سی پی اس پورے قواعد کی کھلے عام مخالفت کر رہی ہیں۔ کانگرس جہاں این پی آر کو این آر سی کا مکھوٹا قرار دے رہی ہے وہیں، این سی پی نے بھی اس کو لے کر عوامی طور پر اپنے اعتراضات درج کرائے ہیں۔
این سی پی کے سینئر لیڈر مجید میمن نے  کہا کہ پارٹی این پی آر کی حمایت نہیں کرتی ہے۔ شرد پوار نے بھی اسے لے کر اعتراضات کئے ہیں۔ اس معاملہ میں ایسا ہی فیصلہ لیا جائے گا جو تینوں پارٹیوں کو قابل قبول ہو۔حالانکہ یہ پہلا موقع نہیں ہے جب مہاراشٹر کے برسر اقتدار اتحاد میں اس طرح کے اختلافات نظر آئے ہوں۔ 
اس سے پہلے این سی پی سربراہ شرد پوار نے ایلگار پریشد معاملہ کی جانچ مہاراشٹر پولیس سے لے کر این آئی اے کو سونپے جانے کو لے کر ادھو ٹھاکرے حکومت کی جمعہ کو تنقید کی۔ پوار نے یہاں صحافیوں سے کہا کہ مرکز نے معاملہ کی جانچ پنے پولیس سے لے کر قومی جانچ ایجنسی کو سونپ کر ٹھیک نہیں کیا، کیونکہ قانون وانتظام کا موضوع ریاستی حکومت کا موضوع ہے۔
 



Comments


Scroll to Top