Latest News

ٹرمپ نے پاک بھارت تنازعہ پر پھر دیا متنازعہ بیان، کہا- فوجی ٹکراوکےدوران مار گرائے5طیارے

ٹرمپ نے پاک بھارت تنازعہ پر پھر دیا متنازعہ بیان، کہا- فوجی ٹکراوکےدوران مار گرائے5طیارے

واشنگٹن: امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ نے ایک نیا دعویٰ کیا ہے کہ مئی میں بھارت اور پاکستان کے درمیان فوجی تصادم کے دوران "پانچ طیارے مار گرائے۔ انہوں نے ایک بار پھر یہ دعویٰ بھی کیا کہ ان کی مداخلت کے بعد دونوں ممالک کے درمیان فوجی محاذ آرائی ختم ہوئی۔ امریکی صدر نے یہ واضح نہیں کیا کہ ایک طرف کے طیارے مار گرائے گئے یا وہ دونوں طرف کے نقصانات کی بات کر رہے ہیں۔ ہندوستان فوجی تصادم کے خاتمے کے ٹرمپ کے دعوے کو عملی طور پر مسترد کرتا رہا ہے اور یہ کہتا رہا ہے کہ امریکہ کی ثالثی کے بغیر دونوں فریقوں نے اپنی فوجوں کے درمیان براہ راست بات چیت کے بعد فوجی کارروائیاں روک دیں۔
امریکی صدر کی سرکاری رہائش گاہ اور دفتر وائٹ ہاوس میں ریپبلکن پارٹی کے اراکین پارلیمنٹ کے لیے عشائیہ کے دوران ٹرمپ نے جمعہ کو کہاایک طرف ہندوستان تھا اور دوسری طرف پاکستان، دونوں کے درمیان فوجی محاذ آرائی چل رہی تھی، طیارے مار گرائے جا رہے تھے... چار یا پانچ طیارے، مجھے لگتا ہے کہ واقعی پانچ طیارے مار گرائے گئے... حالات خراب ہو رہے تھے، انہوں نے کہا دونوں کے پاس جوہری ہتھیار ہیںاور وہ ایک دوسرے پر حملہ کر رہے ہیں، ہر ایک کا کہنا تھا کہ ہم ٹھیک ہیں؟" ۔“ ٹرمپ نے کہا، ”ہندوستان اور پاکستان ایک دوسرے سے ٹکرا رہے تھے اور صورتحال سنگین ہوتی جا رہی تھی۔ ہم نے اسے تجارت کے ذریعے حل کیا۔ ہم نے کہا 'آپ لوگ تجارتی معاہدہ کرنا چاہتے ہیں۔
اگر آپ ہتھیاروں سے حملہ کرنے والے ہیں، شاید جوہری ہتھیاروں سے، تو ہم تجارتی معاہدہ نہیں کر سکتے۔ دونوں بہت طاقتور ایٹمی طاقتیں ہیں۔“ انہوں نے کہا کہ ان کی انتظامیہ نے چھ ماہ میں اتنا کچھ حاصل کیا ہے جو کوئی اور انتظامیہ آٹھ سال میں بھی حاصل نہیں کر سکی۔ ٹرمپ نے کہا کہ مجھے اس حقیقت پر بہت فخر ہے کہ ہم نے بہت سی جنگیں روکیں، بہت سی جنگیں… اور یہ سنگین جنگیں تھیں۔ ٹرمپ 10 مئی سے مختلف مواقع پر متعدد بار دعویٰ کر چکے ہیں کہ انہوں نے ہندوستان اور پاکستان کے درمیان فوجی تصادم کو ختم کرنے میں مدد کی اور دونوں ممالک سے کہا کہ اگر وہ تنازعہ کو روکتے ہیں تو امریکہ ان کے ساتھ "بہت زیادہ تجارت" کرے گا۔ 
ہندوستان نے پہلگام دہشت گردانہ حملے کے جواب میں پاکستان میں دہشت گردوں کے ٹھکانوں کو نشانہ بناتے ہوئے 7 مئی کو 'آپریشن سندور' شروع کیا تھا۔ پاکستان میں مقیم دہشت گرد گروپ لشکر طیبہ (ایل ای ٹی) سے وابستہ 'دی ریزسٹنس فرنٹ' (ٹی آر ایف) نے پہلگام حملے کی ذمہ داری قبول کی ہے۔ ’آپریشن سندور‘ کے تحت بھارت کی کارروائی کے بعد دونوں جانب سے ایک دوسرے پر حملے کیے گئے۔ اس کے بعد 10 مئی کو فوجی محاذ آرائی روکنے کا معاہدہ طے پایا۔ امریکہ نے جمعرات کو ٹی آر ایف کو عالمی دہشت گرد تنظیم قرار دیا۔ بھارت نے امریکہ کے اس فیصلے کا خیر مقدم کیا ہے۔
 



Comments


Scroll to Top