نئی دہلی :دنیا بھر میں پھیل چکا کورونا وائرس ہندوستان میں بھی مہلک ثابت ہو رہا ہے۔ ہندوستان میں کورونا سے اب تک دو افراد کی موت ہو چکی ہے ۔ ملک میں کورونا سے متاثر ہ مریضوں کی تعداد بڑھ کر 108پر پہنچ چکی ہے ۔ وزرات صحت نے اتوار کو یہ تازہ اعداد وشمار جاری کئے ۔ کورونا وائرس کے چلتے ممبئی میں دفعہ 144لاگو کر دی گئی ہے۔
تازہ اعداد وشمار کے مطابق ،مہاراشٹر میں 31،دہلی میں 7،کیرل میں 22، راجستھان میں 4، یو پی میں 11،کرناٹک میں 6،تیلنگانہ میں 3،لداخ میں 3اور جموں کشمیر ، پنجاب میں بھی ایک ایک معاملہ سامنے آیا ۔ وہی 11افراد علاج کے بعد ٹھیک بھی ہوئے ہیں۔ تین نئے معاملے کیرل سے سامنے آئے ہیں تو ایک نیا معاملہ جموں کشمیر سے سامنے آیا ہے۔
وہیں مرکزی حکومت نے کورونا کو قومی ایمر جینسی قرار دیا ہے۔ ابھی تک جن 2اموت کے معاملوں کی تصدیق ہوئی ہے، ان میں پہلا کرناٹک کے کلبرگی اور دوسرا دہلی کا معاملہ ہے۔ کلبرگی میں سعودی عرب سے واپس آنے والے ایک بزرگ کی موت ہوئی تھی جبکہ دہلی میں جمعہ کو ایک بزرگ عورت نے رام منوہر لوہیا( آر ایم ایل )ہسپتال میں آخری سانس لی۔ عورت کا بیٹا اٹلی سے واپس آیا تھا اور اسی کے ذریعے اس کی ماں تک انفیکشن پہنچا تھا۔
ممبئی میںسنیچروار کوکوروناوائرس کے چار نئے مریضوں کی تصدیق ہوئی ۔ یہ جانکاری برہم ممبئی میونسپل کارپوریشن(بی ایم سی) نے دی ۔دہلی سے اب تک کورونا وائرس کے چھ اور اتر پردیش سے 11تصدیق شدہ معاملے سامنے آئے ۔ کرناٹک میں اس بیماری کے چھ ، ،لداخ میں تین اور جموں کشمیر میں دو مریض ہیں۔ اس کے علاوہ ، راجستھان ،تیلنگانہ ، تمل ناڈو ، اندھر پردیش اور پنجاب سے اس بیماری کے ایک ایک معاملے سامنے آئے ہیں۔
کیرل میں اس بیماری کے 19معاملے سامنے آئے جن میںسے تین مریضوں کو انفیکشن سے نجات ملنے کے بعد گزشتہ ماہ ہسپتال سے چھٹی دے دی گئی ہے۔وزارت کے مطابق کل 96معاملوں میں 17غیر ممالکی مریض ہیں اور ان میں بھی 16اتاوالی اور ایک کینیڈیائی ہیں۔
حکومت نے کورونا وائرس کے متاثر شدہ علاقے میں ماسک اور ہینڈ سینیٹائزر جیسی اشیاء کی کمی اور بلیک مارکیٹ کے پیش نظر جمعہ کونئے 95سمیت ماسکوں اور ہینڈ سینیٹائزروں کو ضروری اشیاء قانون کے تحت ضروری اشیاء قراردیاہے۔ یہ اشیا ء جون کے آخر تک ضروری اشیاء کی لسٹ میں ہوں گی ۔ اس قدم کا مقصد جائز قیمت پر انکی فراہمی کو یقینی کرنااور جمع خوروں اور کالابازاریوں پر کارروائی کرنا ہے۔