نیشنل ڈیسک:کیرل ، پنجاب اور راجستھا ن کی ڈگر پرمغربی بنگال حکومت چل رہی ہے۔ شہریت قانون کے خلاف قرارداد آج مغربی بنگال اسمبلی میں پیش کی جائے گی۔295 رکنی مغربی بنگال اسمبلی میں ترنمول کانگرس کو اکثریت حاصل ہے اس لئے اس قرارداد کو منظور ہونے کی راہ آسان ہے۔مغربی بنگال حکومت اصولی طور پر شہریت قانون کی مخالفت کررہی ہے۔حالانکہ اسمبلی میں قرارداد پیش نہ کئے جانے پرترنمول حکومت کی اپوزیشن جماعتیں مخالفت کررہی تھیں۔
تیلنگانہ کے وزیراعلیٰ چندرشیکھر راؤ نے اعلان کیا ہے کہ شہریت ترمیمی قانون (سی اے اے) کے خلاف ریاستی اسمبلی میں قرارداد منظور کی جائے گی۔انہوں نے ریاست میں بلدیاتی اور کارپوریشن کے انتخابات کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ اسمبلی کے بجٹ سیشن میں شہریت ترمیمی قانون کے خلاف قرارداد منظورکی جائے گی۔چندرشیکھر را ؤ نے بتایا کہ انہوں نے شہریت ترمیمی قانون کے سلسلے میں دیگر ریاستوں کے وزرائے اعلیٰ اورسیاسی جماعتوں کے رہنماوں سے بات چیت کی ہے اور ایک ماہ کے اندر شہرحیدرآباد میں شہریت ترمیمی قانون کی مخالفت کرنے والے وزرائے اعلیٰ اورعلاقائی جماعتوں کا اجلاس طلب کیا جائیگا۔
انہوں نے بتایا کہ شہریت ترمیمی قانون میں مسلمانوں کو شامل نہ کرنے پرانھیں تکلیف پہنچی ہے۔ انہوں نے کہا 'ہم جلد ہی علاقائی جماعتوں کا اجلاس منعقد کریں گے۔ ہم سی اے اے کے خلاف 10 لاکھ افراد کے ساتھ مظاہرہ کریں گے'۔ واضح رہے کہ دیگر ریاستوں نے پہلے ہی سی اے اے کی مخالفت کرنیکی قرارداد منظور کی ہے۔