انٹرنیشنل ڈیسک: روس میں صدر ولادیمیر پوتن کے سب سے بڑے نقاد ، اور سخت مخالف الیکسی نویلنی کی رہائی پر ہزاروں افراد سڑکوں پر نکل آئے۔ اس دوران پولیس نے تقریباً تین ہزار مظاہرین کو گرفتار کرلیا ، لیکن کئی مقامات پر درجہ حرارت صفر سے پچاس ڈگری سینٹی گریڈ تک رہنے کے باوجود لوگ احتجاج کرنے سڑکوں پر دٹے رہے۔ حراست میں لئے جانے والوں میں الیکسی نویلنی کی اہلیہ یولیا نولنیا بھی شامل ہیں جو اپنے شوہر کی رہائی کے لئے ماسکو میں مظاہرہ کررہی تھیں۔
نویلنی کو 17 جنوری کو جرمنی سے ماسکو واپس آنے پر ائیرپورٹ پر گرفتار کیا گیا تھا۔ جرمنی میں پانچ ماہ تک ان کا علاج چل رہا تھا ۔ انہوں نے روسی حکومت پر اسے زہر آلود کرنے کا الزام عائد کیا ہے۔ نویلنی کی رہائی کے لئے ملک بھر میں ہونے والے مظاہروں کو حالیہ برسوں میں صدر پوتن کے خلاف سب سے بڑا احتجاج سمجھا جا رہا ہے ۔ روس کے متعدد شہروں میں لگ بھگ 90 ریلیاں نکالی گئیں۔ مظاہرین اور پولیس کے مابین تصادم کی وجہ سے ماسکو اور سینٹ پیٹرزبرگ سمیت کچھ علاقوں میں تشدد کے واقعات بھی سامنے آئے ہیں ۔
روسی پولیس نے 2 ہزار سے زائد افراد کو گرفتار کیا ، وہیں ریلیاں روکنے کے لئے بھی طاقت کا استعمال کیا گیا۔ سائبریا ئی شہریاکو ٹسک میں منفی 50 ڈگری سینٹی گریڈ سردی میں بھی لوگ مظاہرہ کر رہے ہیں۔ حکام کا کہنا ہے کہ جرمنی میں ان کے قیام سے ایک فوجداری مقدمے میں معطل سزا کی شرائط کی خلاف ورزی ہوئی ہے ، جبکہ نویلنی کا کہنا ہے کہ ان کی گرفتاری غیر قانونی ہے۔ انہیں فروری کے شروع میں عدالت میں پیش ہونا ہے جب ان کی سزا سے متعلق فیصلہ لیا جائے گا۔
جانئے کیا معاملہ ہے اور کون ہے نویلنی
نویلنی انسداد بدعنوانی مہم چلانے والی ہیں اور اس کو روس کے صدر ولادیمیر پوتن کا سب سے بڑا مخالف سمجھا جاتا ہے۔ انہوں نے 2018 میں ولادیمیر پوتن کے خلاف صدارتی انتخاب لڑنے کی کوشش کی ، لیکن ایک الزام میں مجرم قرار پائے اور وہ مقابلہ کرنے میں ناکام رہے۔ پچھلے سال اگست میں ، 44 سالہ نویلنی پر اعصابی ایجنٹ نے حملہ کیا تھا۔ انہوں نے براہ راست صدر پوتن پر اس کا الزام عائد کیا۔ روسی حکومت نے ان الزامات کی تردید کی۔ نویلنی زہر دئیے جانے کے ب بعد پہلی بار ر روس پہنچے تھے اور انہیں گرفتار کرلیا گیا تھا۔