نیشنل ڈیسک : ہوس کے شکاریوں کا حوصلے دن بدن بلند ہوتے جارہے ہیں ۔ جہاں سرکار ریپ کے مجرمین کو ابھی سزا دلانے کو لے کر چرچہ ہی کررہی ہے وہیں اس درمیان ایک ہفتے کے اندر ہی ملک میں ریپ اور زندہ جلا دینے کا تیسرا معاملہ سامنے آیا ہے ۔ حیدرآباد میں خاتون ڈاکٹر سے گینگ ریپ کے بعد اس کا قتل کر لاش کو ملزمین نے جلا دیا تھا ، ابھی اس معاملے میں ملزمین کو سزا کا اعلان بھی نہیں ہوا تھا کہ جمعرات کے روز اناؤ میں پانچ لوگوں نے ایک لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ کے بعد اسے جلا دیا ۔ اناؤ میں آگ کے حوالے کی گئی متاثرہ کو لکھنؤ کے شیاما پرساد مکر جی ( سول) ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے جہاں داکٹروں نے بتایا کہ وہ 90 فیصدی تک جل گئی ہے اور اس کی حالت بہت نازک بنی ہے ۔ وہیں تیسرا معاملہ مغربی بنگال کے مالدہ کا سامنے آیا ہے ۔
ریپ کے بعد مٹی کا تیل ڈال کر جلایا
جمعرات صبح مالدہ کے کتوالی تھانہ علاقے کے نواسیوں نے دھان کے خالی کھیت میں ایک خاتون کی جلی ہوئی لاش دیکھی ۔ لوگوں نے فوراً اس کی اطلاع پولیس کو دی ۔ مالدہ کے انگریزی بازار پولیس سٹیشن کی پولیس جائے واردات پر پہنچی اور لاش کو اپنے قبضے میں لے لیا ۔ ڈی ایس پی نے بتایا کہ واردات جمعرات صبح کی ہے ۔
انہوں نے کہا کہ ابتدائی جانچ لگ رہا ہے کہ پہلے لڑکی کے ساتھ گینگ ریپ ہوا اور پھر ثبوت مٹانے کیلئے مٹی کا تیل ڈال کر اسے جلا دیا گیا ۔ پولیس نے کہا کہ پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد ہی پورا معاملہ سامنے آئے گا ۔ ڈی ایس پی پرشانت دیو ناتھ نے بتایا کہ ملزمین کو پکڑنے اور ان کی شناخت کیلئے جانچ شروع کردی گئی ہے ۔ وہیں مقامی لوگوں نے ملزمین کو جلد سے جلد پکڑنے کی مانگ کی ۔