Latest News

مہاراشٹر: این پی آر نافذ کرنے کو لیکر ادھو حکومت میں اختلاف، کانگرس ، این سی پی نے دیا بڑا بیان

مہاراشٹر: این پی آر نافذ کرنے کو لیکر ادھو حکومت میں اختلاف، کانگرس ، این سی پی نے دیا بڑا بیان

نیشنل ڈیسک: مہاراشٹر کی ادھو ٹھاکرے کی قیادت میں چلنے والی تین جماعتوں کی حکومت میں سب کچھ ٹھیک نہیں چل رہا ہے۔ ایک طرف شیوسینا این پی آر کو مردم شماری بتاتے ہوئے حمایت کرتی نظر آرہی ہے، وہیں مہاراشٹر کی مخلوط حکومت کی دو اہم پارٹیاں  این سی پی اور کانگرس این پی آر کو مہاراشٹر میں لاگو کرنے کے حق میں نہیں ہیں۔ مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے این پی آر پر اپنا موقف واضح کرتے ہوئے کہا ہے کہ این پی آر  کا مطلب مردم شماری ہے۔ اس سے ڈرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ وہیں مخلوط حکومت کی اہم پارٹی این سی پی، این پی آر کی مخالفت کر رہی ہے۔
این سی پی صدر شرد پوار نے بہت پریس کانفرنس میں بھی  سی اے اے ے اور این پی آر کے مسئلہ پر شیوسینا اور این سی پی کی مختلف رائے ہونے کی بات مانی ہے ۔ این پی آرکے بہانے اب کانگر س این سی پی اور  شیوسینا  میں اختلاف  سامنے آیا ہے۔ مہاراشٹر کے سندھو درگ کے دورے پر گئے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے نے اپنی پارٹی کے کارکنوں سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ ہماری حکومت میں دراڑ ڈالنے اور حکومت کو غیر مستحکم کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے۔ سی اے اے، این آر سی  اور کے  معاملے کو آگے کیا جاتا ہے۔ آپ اس پر توجہ نہ دیں۔ میں نے اس مسئلے پر اپنا  موقف  واضح  کر دیا ہے ۔ سی اے اے نافذ ہوگا  ہمیں اس سے کوئی پریشانی نہیں ہونے والی ہے۔
ٹھاکرے نے کہا کہ میں آگن واڑی  سے گنپتی پلی   پہنچا تو وہاں کچھ مسلم سماج کے لوگ مجھے ملنے آئے تھے۔ میں نے انہیں بتایا کہ این آر سی  یہاں نہیں آئے گا لیکن این پی آر سے ڈرنے کی ضرورت نہیں  ہے این پی آرمردم شماری ہے،  جو ہر 10 سال میں ہوتی ہے اور وہ ضروری ہے۔ این آر سی اور  این پی آر مختلف ہیں۔ کسی بھی  شہری کا حق چھینا نہیں جائے گا، لہٰذا ڈریں نہیں۔
جب منگل کو شرد پوار سے سی اے اے  اور این پی آر کے معاملے پر وزیراعلیٰ ادھو کے رخ پر سوال پوچھا گیا تو پوار نے مانا کہ سی اے اے اور این پی آر پر ادھو اور ان کے خیال مختلف ہیں اور ہم وزیر اعلیٰ کو سمجھائیں گے ۔وہیں کانگرس لیڈر اور مہاراشٹر  حکومت میں وزیر بالا صاحب تھوراٹ کا کہنا ہے کہ،  سی اے  اے ، این آر سی اور این پی آر کا کانگرس پارٹی مخالفت کرتی ہے۔ اس پر ہمارا موقف  واضح ہے، معاشرے میں امتیاز پیدا کرنے والوں کی کوشش کی ہم مخالفت کرتے ہیں۔ ہمارے اتحادیوں سے بات چیت کرکے ہم اپنا موقف  انہیں سمجھا ئیںگے ۔
سیاسی تجزیہ کار راہل پانڈے کے مطابق، تینوں پارٹیوں کے کامن  منیمم پروگرام میں سی اے اے ، آر سی اور این پی آر کو لے کر  ایک رائے نہیں ہے۔وزیر اعلیٰ ہونے کے ناطے  سی اے اے کو ادھو نے حمایت دی ہے اور این پی آر  کووہ مردم شماری کے طور پر دیکھتے ہیں۔ وہیں کانگر س اور این سی پی سی اے اے   ، این آر سی اور این پی آر کو ایک نظریئے سے ہی دیکھتے ہیں۔ اگرچہ بہت سے مدعوں میں مختلف رائے ہو سکتی ہے لیکن حکومت گرانے کی نوبت نہیں آئے گی۔
 



Comments


Scroll to Top