اجنالہ: مرکزی حکومت کے منظور کردہ تینوں زرعی قوانین کے خلاف جہاں کسانوں ، مزدوروں اور دیگر افراد نے گذشتہ دو ماہ سے احتجاج کیا جا رہا ہے۔ وہاں عام لوگوں میں بھی مرکزی حکومت کے خلاف سخت ناراضگی ہے اور ہر کو ئی اپنے اپنے انداز میں کسانوں کی حمایت کر رہا ہے ۔ اسی طرح کا معاملہ اجنالہ کے ایک گاؤں نویہ سرواں میں پیش آیا جہاں ایک دولہے نے کسان تحریک کی حمایت کرتے ہوئے شادی میں نہ صرف ٹریکٹر کو شامل کیا بلکہ اپنی دلہن کو بھی ٹریکر پر گھر لے کر آیا۔ صرف یہی نہیں ، دولہا کے اہل خانہ نے مودی سرکار کے خلاف نعرے بازی کرتے ہوئے کہا کہ شادی کے بعد دلہن سمیت پورا خاندان دہلی کسان تحریک میں شامل ہوگا۔
جب دولہا کی جانب سے ٹریکٹر کو پھولوں سے سجایا گیا تھا ، تو وہیں کسانوں کا جھنڈا بھی ٹریکٹر پر رکھا گیا ۔ اس موقع پر ، دولہا سکھراجبیر سنگھ نے بتایا کہ وہ اپنی بارات بھی ٹریکٹروں پر لے کر گیا ہے او ٹریکٹر پر ہی پنی اہلیہ کو بھی لے کر آیا ہے۔سکھراجبیر سنگھ ے لوگوں سے اپیل کی کہ وہ دہلی جائیں اور کسانوں کی حمایت کریں ، تاکہ مرکزی حکومت پر زرعی قانون کو جلد منسوخ کرنے کے لئے دبا ؤڈالا جاسکے۔
اس موقع پر دولہے کی والدہ بلویندر کور نے کہا کہ وہ کسانوں کی حمایت کرتے ہیں اور مودی حکومت کے ان کالے قوانین کی مخالفت کرتے ہیں۔ صرف اتنا ہی نہیں ، دولہے کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ وہ شادی کے بعد وہ دلہن سمیت دلی میں کسانوں کی تحریک میں حصہ لیں گے۔ ان کے والد نے کہا کہ جب تک مرکزی حکومت اس قانون کو منسوخ نہیں کرتی ہے وہ اپنے اہل خانہ کے ساتھ دہلی کے دھرنے میں بیٹھے رہے گے۔