National News

سرینڈر کرنے کو تیار نہیں تھے ملزم :قانون نے اپنا ذمہ داری نبھائی : تیلنگانہ پولیس

سرینڈر کرنے کو تیار نہیں تھے ملزم :قانون نے اپنا ذمہ داری نبھائی : تیلنگانہ پولیس

حیدرآباد : حیدرآباد میں خاتون ڈاکٹر کا ریپ کے بعد جلا کر قتل کر دینے والے دردندوں کو آج صبح  چاروں کی اینکاؤنٹر کے دوران موت ہوگئی ۔  جس کے بعد سے کچھ لوگوں نے پولیس کو گھیرنا شروع کردیا ہے کہ یہ قانونی طریقے سے نہیں ہوا لیکن ملک کے عوام میں اس بات کو لے کر بہت خوشی دیکھنے کو مل رہی ہے کہ حیدرآباد کی بیٹی کو انصاف مل گیا ۔ اپنے اوپر اٹھ رہے سوالوں  کے جواب دینے کیلئے حیدرآباد پولیس نے پریس کانفرنس کی ، جس میں انہوں نے کہا کہ ہم ملزمین کو واردات والی جگہ لے کر گئے تھے جہاں سے انہوں نے بھاگنے کی کوشش جس کے جواب میں پولیس نے ان پر گولیاں چلائیں ۔ 

PunjabKesari
 سائبر آباد کے کمشنر وی سجنار نے کہا کہ 27-28 نومبر کی رات لڑکی کی عصمت ریزی کا واقع ہوا اور بعد میں اسے زندہ جلا دیاگیا ۔  ہم نے ملزمین کے خلاف ثبوت اکٹھا کئے اور بعد میں انہیں گرفتار کیا ۔ ہمیں ان کی دس دن پولیس ریمانڈ ملی  تھی ۔ جس کے چوتھے ہم انہیں باہر لے آئے ، انہوں نے ہمیں ثبوت دئیے ۔ آج ہم انہیں آگے کے ثبوت اکٹھا کرنے کیلئے لے کر آئے تھے لیکن انہوں نے پولیس پارٹی پر حملہ بول دیا ۔ ہمارے دو ہتھیار چھینے گئے تھے ۔ جس کے بعد پولیس کو ملزمین پر فائرنگ کرنی پڑی ۔ چاروں ملزمین کی موت گولی لگنے کی وجہ سے ہوئی ۔

https://twitter.com/ANI/status/1202889898832695298

 انہوں نے بتایا کہ اس دوران ہمارا ایک ایس آئی اور کانسٹیبل بھی زخمی ہوگئے ، جنہیں ہسپتال میں داخل کرایا گیا ہے ۔ ہم نے ملزمین کا ڈی این اے ٹیسٹ بھی کیا ہے ۔ یہ سبھی لوگ کرناٹک - تیلنگانہ  میں کئی معاملوں میں ملزم تھے ۔ سائبر آباد پولیس کے کمشنر نے کہا کہ جمعہ کے روز صبح 5.45 سے 6.15 کے درمیان اینکاؤنٹر ہوا ، ان ملزمین کا نام کئی دیگر کیس سے بھی جڑا ہے ۔ اس کی جانچ چل رہی ہے ۔ پولیس کمشنر نے کہا کہ ہم نے انہیں وارننگ دی تھی  اور خود کو ہمارے حوالے کرنے کو بھی کہا تھا لیکن انہوں نے فائرنگ جاری رکھی ۔ یہی وجہ رہی کہ ہم نے فائرنگ کی اور اسی دوران ملزم مارے گئے ۔ 
 



Comments


Scroll to Top