حیدرآباد : تیلنگانہ کے وزیر اعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ نے اتوار دیر شام محکمہ ٹرانسپورٹ کے افسروں کے ساتھ اعلیٰ سطحی میٹنگ کی ۔ میٹنگ کے بعد تیلنگانہ حکومت نے ٹی ایس آر ٹی سی ( تیلنگانہ سٹیٹ روڈ ٹرانسپورٹ کو آپریشن) کے 48000 ہڑتالی کارکنوں کو ان کے عہدے برخاست کرنے کا اعلان کیا ۔ وزیر اعلیٰ چندر شیکھر راؤ نے کہا کہ ٹی آر ٹی سی میں اب صرف 1200 کارکن ہیں ۔ ان میں وہ لوگ شامل ہیں جو اس ہڑتال میں شامل نہیں تھے ۔ یا پھر جو سنیچر شام 6 بجے تک ڈیوٹی پر لوٹ آئے ۔ سرکار نے ہڑتال ختم کرنے کیلئے تاریخ کی تھی ۔
بتا دیں کہ کارکن زیر التواء مسائل کے حل کی مانگ کو لے کر غیر معین عرصہ کی ہڑتال پر تھے ۔ تیلنگانہ کے وزیر اعلیٰ نے کہا کہ محکمہ ٹرانسپورٹ کا حکومت کے ساتھ ضم نہیں کیا جائے اور نہ ہی وہ ہڑتال پر گئے لوگوں سے کسی طرح کی بات چیت کریں گے ۔ راؤ نے کہا کہ آر ٹی سی 12000 کروڑ کے نقصان میں چل رہی ہے اور ڈیزل کی بڑھتی قیمتوں کے ساتھ اس پر 5000 کروڑ کا اضافی قرض بڑھا ہے ۔
انہوں نے کہا کہ جب آر ٹی سی اپنے برے دور سے گزر رہی ہے ایسے میں ان لوگوں کے ساتھ کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جا سکتا جو تہواروں کے وقت ہڑتال کررہے ہیں ۔
قابل ذکر ہے کہ بس ہڑتال کی وجہ سے پورے صوبے کی سڑکوں سے ٹی ایس آر ٹی سی کی بسیں ندارد رہیں جس سے لوگوں کو خاصی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا ۔ لوگوں کو ہوئی پریشانی کو دیکھتے ہوئے وزیر اعلیٰ نے یہ بڑا قدم اٹھایا ہے ۔