انٹرنیشنل ڈیسک : سوڈان میں اس سال فروری میں حراست کے دوران ایک مظاہرین کی موت کے معاملے میں عدالت نے پیر کی صبح 27 سکیورٹی کارکنوں کو پھانسی کی سزا سنائی ۔ عدالت نے اس معاملے میں استغاثہ فریق میں سے تین کو تین سال کی سزا سنائی ہے اور سات لوگوں کو بری کیا ہے ۔ اپنا فیصلہ سنانے سے پہلے جسٹس نے متوفی مظاہرین کے پریوار سے معافی اور سزا میں اس ایک متبادل کو منتخب کرنے کیلئے کہا جس میں پریوار نے اس سزا کے فیصلے کا انتخاب کیا ۔
سوڈان پولیس نے اس سال دو فروری کو کسالہ شہر میں مظاہرے کے بعد حراست میں لئے ایک ٹیچر کی موت کی جانکاری دیتے ہوئے موت کی وجہ زہریلا کھانہ بتایا تھا ۔ حالانکہ اس معاملے میں ایک سرکاری کمیٹی نے جانچ کرتے ہوئے سات فروری کو بتایا تھا کہ ٹٰچر کی موت کسی بڑی چیز سے چوٹ لگنے کی وجہ سے ہوئی ہے ۔
فیصلہ آنے کے بعد ہزاروں عدالت کے باہر جمع ہوئے اور ایک بڑا مظاہرہ کیا ۔ غور طلب ہے کہ دسمبر 2018 میں سوڈان میں صدر عمر البشیر کو ہٹانے کے لئے وسیع احتجاجی مظاہرہ ہوا تھا ۔ جس کے بعد اسی سال 11 اپریل کو انہیں اپنے عہدے سے ہٹنا پڑا ۔