نئی دہلی : رام لیلا میدان میں منعقد ہوئی کانگرس کی 'بھارت بچاؤ ریلی' کو خطاب کرتے ہوئے صوبائی صدر سبھاش چوپڑہ نے پارٹی صدر سونیا گاندھی اور سابق صدر راہل گاندھی کا استقبال کرنے کے بعد جب یہ کہا کہ دہلی کے لاکھوں کانگرسی جب آپ کے حکم کے انتظار کا حکم کررہے ہیں ۔ آپ ہمیں جو حکم دیں گے ، اسے ہم سبھی پورا کر کے دکھائیں گے ۔ یہ سن کر اپنے ہاتھوں میں ترنگا لئے بیٹھے تمام کارکن ہاتھ اٹھا کر سونیا گاندھی زندہ آباد ، راہل گاندھی زندہ آباد کے نعرے لگانے لگے ۔ ریلی میں راجستھان سے آئے کافی دیہاتی نارانگی رنگ کی پگڑی باندھے ہوئے تھے جو دور سے ہی نظر آرہے تھے ۔ اسی طرح سے مدھیہ پردیش کے مختلف علاقوں سے آئے کارکن بھی نارانگی رنگ کی پگڑٰ پہنے ہوئے تھے ۔
میڈیا کارکن ہوئے پریشان
ریلی والے مقام پر پارٹی کے سینئر لیڈروں کو خطاب سے پہلے ہی اندر جانے کیلئے تمام دروازے بند کردئیے گئے تھے ۔ ا سکے بعد میڈیا کارکن کے ذریعے ریلی والی تک پہنچنے کیلئے بنائے گئے گیٹ نمبر 3 کے دروازے بھی بند کردئیے گئے ۔ ایسا ہونے کی وجہ سے میڈیا کارکن کو دقتوں کا سامنا کرنا پڑا ۔ جس کے بعد گیٹ نمبر 3 سے میدان کے اندر جانے سے روکنے پر کچھ میڈیا کارکنوں نے کافی غصے کا اظہار کیا ۔ خاتن صحافی بھی ان میں شامل تھیں ۔
ریلی میں لوگوں کی بھیڑ کا اسی بات سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ جس وقت پرینکا گاندھی خطاب کررہی تھیں تو اس وقت بھی ہزاروں لوگ رام لیلا میدان کے باہر سڑکوں پر ادھر ادھر گھوم رہے تھے ۔ ان کا کنہا تھا کہ لیڈروں کی تقریر تو روزنہ ہی ٹی وی پر دیکھ لیتے ، اب دہلی آئے ہیں تو تھوڑا دہلی کا نظارہ تو کرلیں ۔
ڈگری والوں کی چائے پی لو
ریلی والی جگہ کے باہر سڑک پر کئی نوجوان لڑکے - لڑکیاں اور این ایس یو آئی کے کارکن زور - زور سے آواز لگا کر چائے بیچ رہے تھے ۔ ان کا کنہا تھا کہ ڈگری والوں کی چائے پی لو ، نوکری تو ملی نہیں ، اب چائے بیچ رہے ہیں ۔