مدورے: مرکزی خواتین واطفال فلاح وبہبود وزیر اسمرتی ایرانی نے اپوزیشن پر الزام لگایا ہے کہ وہ شہریت ترمیمی قانون ( سی اے اے )کو لے کر غلط فہمیاں پھیلا رہے ہیں کہ یہ صرف پاکستان سے پریشان ہوکر آئے ہندوں کو شہریت دینے کے لئے ہے۔ایرانی نے یہاں جمعرات کی رات سی اے اے کی حمایت میں ایک ریلی سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اس قانون کے تحت پاکستان، بنگلہ دیش اور افغانستان سے آئے سکھ، پارسی، جین، عیسائی اور بدھ مت کمیونٹی کے لوگوں کو بھی شہریت دینے کا قانون ہے۔ایرانی نے کہا کہ یہ صرف بی جے پی کا معاملہ نہیں، بلکہ ملک اور بھائی چارے کی بات ہے۔
انہوں نے ڈی ایم کے سے سوال کیا کہ اس نے نومبر 2007 میں خاموشی کیوں سادھی تھی جب اس وقت کی یو پی اے حکومت نے بحالی کے لئے قائم خصوصی کمیشن سے سری لنکا سے آئے تامل پناہ گزینوں کو شہریت نہ دینے کی گزارش کی تھی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ کیا یہ اس وجہ سے تھا کہ منموہن سنگھ کی حکومت نے ڈی ایم کے کو ملک کو لوٹنے کا حکم دے دیا تھا۔ایرانی نے کہا کہ پاکستان کے پہلے وزیر قانون جوگیدرناتھ منڈل ایک دلت تھے جنہیں پاکستان سے بائیکاٹ کر استعفیٰ دینے کے مجبور کر دیا گیا تھا، جس کے بعد وہ ہندوستان آئے اور ان کا انتقال مغربی بنگال میں ہوا۔انہوں نے کانگرس پر ملک کی تقسیم کرنے کے لئے یونیورسٹی کے طالب علموں کو بھڑکانے کا الزام لگایا ہے۔
وزیر نے کہا کہ مودی حکومت نے سی اے اے لاکر صرف بابائے قوم مہاتما گاندھی کے خوابوں کو پورا کیا ہے کیونکہ انکا کہنا تھا کہ ہندو، سکھ، پارسی جیسے پاکستان کی اقلیتوں پر اگر ظلم ہوتا ہے تو ان کو بچانے کی ذمہ داری ہندوستان کے کندھوں پر ہی ہے ۔ایرانی، کہا کہ بی جے پی قیادت والی این ڈی اے حکومت کانگرس حکومت کے دور میں کی گئی ہر تاریخی غلطی کو سدھار ے گی ، جس سے ہمارا ملک صحیح معنی میں آزاد اور خوشحال بنے۔