نیشنل ڈیسک: وزیر خزانہ نرملا سیتا رمن نے آج راجیہ سبھا میں اقتصادی موضوع پر خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں مندی نہیں ہے۔اگرچہ انہوں نے اعتراف کیا کہ اقتصادی نمو ضرور کم ہوئی ہے۔ اپوزیشن کے سوالوں کا جواب دیتے ہوئے وزیر خزانہ نے راجیہ سبھا میں کہا کہ 2009-2014 کے آخر میں بھارت کی اصل مجموعی گھریلو مصنوعات (جی ڈی پی) کی ترقی کی شرح 6.4 فیصد تھی، جبکہ 2014-2019 کے درمیان یہ 7.5 فیصد پر تھی۔
کانگرس لیڈر آنند شرما نے الزام لگایا کہ نوٹ بندی اور جی ایس ٹی کی وجہ سے لوگوں کا اعتماد ٹوٹا ہے اور نجی شعبے نئی سرمایہ کاری نہیں کرنا چاہتے، جس کی وجہ سے ملک کی معیشت سنگین دور سے گزر رہی ہے۔مسٹر شرما نے راجیہ سبھا میں ملک کی اقتصادی صورت حال پر مختصر مدت بحث کا آغاز کرتے ہوئے کہا کہ ملک کی معیشت چرمرا گئی ہے اور ترقی ٹھہر گئی ہے، مانگ گر رہی ہے اور بازار ٹوٹ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کے پاس پیسہ نہیں ہے اور گاؤوں کی حالت تو اور زیادہ خراب ہے۔کسان پریشان حال ہیں۔
راجیہ سبھا میں کانگرس لیڈر نے کہا کہ گزشتہ پانچ سال کے دوران ملک کے ایک فیصد امیر لوگوں کی دولت 40 فیصد سے بڑھ کر 60 فیصد ہو گئی ہے۔کارپوریٹ سیکٹرکے ٹیکس کی رقم کو 35 فیصد سے کم کرکے 25 فیصد کر دیا ہے جبکہ اس سیکٹر کے پاس سب سے زیادہ غیر اعلانیہ جائیداد ہے۔انہوں نے کہا کہ کسی بھی ملک کی معیشت نجی سرمایہ کاری، فیکٹریوں میں پیداوار اور برآمد کی بنیاد پر چلتی ہے۔ لیکن یہ سب نیچے جا رہے ہیں۔