Latest News

ہندوستان کا خلائی مشن : شبھانشو شکلا کی اڑان سے چندریان- 3 تک ، خلا کی نئی بلندیوں کو چھوتا ملک

ہندوستان کا خلائی مشن : شبھانشو شکلا کی اڑان سے چندریان- 3 تک ، خلا کی نئی بلندیوں کو چھوتا ملک

نیشنل ڈیسک: ہندوستان نے خلا کی دنیا میں ایک اور تاریخی قدم بڑھایا ہے۔ ہندوستانی فضائیہ کے گروپ کیپٹن شوبھانشو شکلا نے ایکسی اوم مشین ( Axiom Mission) 4 (Ax-4) کے حصے کے طور پر بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (ISS) کا سفر کیا، راکیش شرما کے بعد خلا میں جانے والے دوسرے ہندوستانی بن گئے۔ یہ مشن ہندوستان کے انسانی خلائی پرواز کے سفر میں ایک اہم سنگ میل ہے۔
پہلی بار کسی ہندوستانی نے Axiom مشن میں حصہ لیا
39 سالہ شکلا ایک تجربہ کار ٹیسٹ پائلٹ ہیں اور اسرو کے گگنیان مشن کے لیے منتخب کیے گئے چار خلابازوں میں شامل ہیں۔ انہوں نے روس میں یوری گگارین کاسموناٹ ٹریننگ سینٹر میں سخت تربیت حاصل کی۔  اس مشن کے تحت انہو ںنے "Myogenesis" نامی سائنسی تجربے میں حصہ لیا، جس میں جس میں مائیکرو گریوٹی میں مانس پیشیوں (پٹھوں) کے انحطاط کا مطالعہ کیا گیا ہے ۔  اس کا مقصد خلابازوں اور زمین پر پٹھوں سے متعلق بیماریوں میں مبتلا مریضوں کے علاج کے حل تلاش کرنا ہے۔
وزیر اعظم کے ساتھ بات چیت اور طلباء  کے لیے ترغیب
خلا سے ہی گروپ کیپٹن شکلا نے وزیر اعظم نریندر مودی کے ساتھ لائیو بات چیت کی اور ہیم ریڈیو کے ذریعے طلبا ء سے بات چیت کی۔ سائنس، ٹیکنالوجی، انجینئرنگ اور ریاضی (STEM) کے شعبے کی طرف نئی نسل کو متاثر کرنے میں یہ قدم اہم  رہا۔
گگن یان کی تیاری کی طرف مضبوط قدم
Axe-4 مشن ہندوستان کے پہلے مقامی انسانی خلائی مشن 'گگن یان' کی طرف ایک اسٹریٹجک قدم تھا، جسے 2027 میں لانچ کیا جانا ہے۔ اس کی کامیابی سے ہندوستان کی سائنسی صلاحیتوں کو مزید تقویت ملی ہے۔ یہ مشن تقریبا 548 کروڑ روپے کی لاگت سے مکمل ہوا۔
چندریان 3 کی تاریخی کامیابی
اس سے قبل 23 اگست 2023 کو  ہندوستان  نے چندریان 3 کے ذریعے تاریخ رقم کی تھی۔ ہندوستان  چاند کے جنوبی قطب پر کامیاب سافٹ لینڈنگ کرنے والا دنیا کا پہلا ملک اور امریکہ، روس اور چین کے بعد چاند پر پہنچنے والا چوتھا ملک بن گیا۔
چندریان -2 کی جزوی ناکامی کے بعد، اسرو نے چندریان -3 کو اس سے سیکھے گئے سبق کی بنیاد پر تیار کیا۔ اس مشن کے آربیٹر نے چندریان 3 کی کامیاب لینڈنگ میں اہم کردار ادا کیا۔ وزیر اعظم نریندر مودی نے سائنسدانوں کے حوصلے بلند رکھے اور پوری دنیا کو دکھایا کہ ہندوستان ہر چیلنج سے سیکھ کر آگے بڑھتا ہے۔
سولر مشن 'آدتیہ-ایل1' اور دیگر کامیابیاں
ہندوستان کا پہلا شمسی مشن 'آدتیہ-ایل1' بھی ایک بڑا قدم تھا، جسے صرف 378 کروڑ روپے کی لاگت سے شروع کیا گیا تھا۔ اس کا مقصد سورج کی بیرونی تہوں اور ماحول کا مطالعہ کرنا ہے۔  وہیں، ، 2017 میں، اسرو نے ایک ساتھ 104 سیٹلائٹس چھوڑ کر ایک اور ریکارڈ بنایا، جن میں سے 101 غیر ملکی تھے۔ یہ بین الاقوامی خلائی مارکیٹ میں ہندوستان کی بڑھتی ہوئی پوزیشن کو ظاہر کرتا ہے۔
خود انحصاری اور تکنیکی ترقی
ایک وقت تھا جب ہندوستان کو کرائیوجینک ٹیکنالوجی سے انکار کیا گیا تھا لیکن ہندوستانی سائنسدانوں نے ہمت نہیں ہاری اور خود اس ٹیکنالوجی کو تیار کیا۔ آج ہندوستان اپنی دیسی ٹیکنالوجی سے ایک ساتھ کئی سیٹلائٹس خلا میں بھیجنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ ہندوستان کا مشہور مریخ مشن 'منگل یان' صرف 75 ملین ڈالر کی لاگت سے مکمل کیا گیا جو کہ ہالی وڈ کی کسی بھی فلم 'انٹر اسٹیلر' سے سستا تھا۔
 



Comments


Scroll to Top