انٹرنیشنل ڈیسک: ہندوستان کی دارالحکومت دہلی میں ہونے والے دھماکے پر جہاں پورا ملک دہل اٹھا، وہیں پاکستان اور ترکی نے بے شرمی کی حدیں پار کرتے ہوئے اس واقعے پر نہایت متنازع اور دوغلے رویے والے بیانات دیے ہیں۔ پاکستان نے دھماکے کو گیس سلنڈر بلاسٹ قرار دیا، جبکہ ترکی نے ہندوستان کے لیے نرم الفاظ استعمال کرتے ہوئے ' دھماکہ' کہا، لیکن پاکستان میں ہونے والے حملے کو' دہشت گردانہ حملہ' قرار دیا۔
ترکی کا دوہرا رویہ
انقرہ نے دو ممالک میں ہونے والے دو واقعات پر الگ الگ لہجہ اپنایا۔ دہلی دھماکے پر ترکی کی وزارت خارجہ نے بیان میں صرف یہ کہا، ہم ہندوستان میں ہونے والے دھماکے میں مارے گئے لوگوں کے خاندانوں کے ساتھ ہمدردی کا اظہار کرتے ہیں اور زخمیوں کی جلد صحت یابی کی تمنا کرتے ہیں۔ اس بیان میں 'دہشت گردانہ حملہ' کا لفظ استعمال نہیں کیا گیا۔ وہیں اسلام آباد دھماکے پر ترکی نے لکھا، ہم پاکستان میں ہونے والے دہشت گردانہ حملے کی سخت مذمت کرتے ہیں۔ ترکی دہشت گردی کے خلاف پاکستان کے ساتھ یکجہتی سے کھڑا رہے گا۔ اس طرح ترکی کا یہ متضاد رویہ اس کی بھارت مخالف سفارتی سوچ اور پاکستان نواز پالیسی کو ظاہر کرتا ہے۔
پاکستان نے دہلی دھماکے کو بتایا گیس سلنڈر دھماکہ
پاکستان کے وزیر دفاع خواجہ آصف نے ہندوستان کی دارالحکومت میں ہونے والے دھماکے کو گیس سلنڈر دھماکہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ ہندوستان اس واقعے کو سیاسی رنگ دے رہا ہے۔ انہوں نے یہاں تک کہا کہ اگر ہندوستان ہم پر الزام لگائے گا، تو ہم خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ ہندوستانی سکیورٹی ایجنسیوں نے بتایا کہ ابتدائی تحقیقات میں فوجی سطح کے دھماکہ خیز مواد کے آثار ملے ہیں، جو اس واقعے کے پیچھے منظم دہشت گرد سازش کی جانب اشارہ کرتے ہیں۔
دنیا ترکی اور پاکستان کو لگا رہی ہے پھٹکار
دہلی میں 10 نومبر کی شام لال قلعہ کے قریب ہونے والے دھماکے کے بعد بین الاقوامی ردعمل آنے لگے۔ دنیا ترکی اور پاکستان کو ان کے غیر حساس بیانات پر سخت پھٹکار لگا رہی ہے کہ دہشت گردی کے مسیحا ممالک کچھ تو شرم کرلو ۔ سفارت کاروں کا کہنا ہے کہ یہ بین الاقوامی سفارتی تعصب (bias) کی مثال ہے، جہاں اسلامی ممالک کا گروہ ہندوستان کے معاملے میں نرم یا لاپرواہ رویہ اختیار کرتا ہے۔ ہندوستان میں ہونے والے دہشت گرد واقعات کو ترکی اور پاکستان جیسے ممالک کا ہلکے میں لینا کوئی نیا معاملہ نہیں ہے۔ ماہرین کے مطابق، ترکی کی یہ پالیسی سیاسی اسلام اور علاقائی اتحاد پر مبنی ہے، جہاں وہ پاکستان کی حمایت کر کے اسلامی یکجہتی کا مظاہرہ کرنا چاہتا ہے۔ ہندوستان میں ہونے والے واقعہ پر ترکی کا نرم رویہ اس کی سفارتی ساکھ پر سوال اٹھاتا ہے۔
ایران نے کیااظہار افسوس
ایران نے دہلی میں لال قلعہ میٹرو اسٹیشن کے قریب ہونے والے دھماکے کے واقعے پر افسوس کا اظہار کیا۔ اس دھماکے میں 12 افراد ہلاک ہو گئے اور کئی لوگ زخمی ہوئے۔ ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان اسماعیل باقئی نے ہندوستان کی حکومت اور عوام، خصوصا مرنے والوں کے خاندانوں کے ساتھ ایران کی جانب سے تعزیت اور ہمدردی کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس افسوسناک واقعے میں زخمی ہونے والوں کی جلد صحت یابی کی دعا کی۔ امریکہ، چین، جاپان، سری لنکا، مالدیپ، اسرائیل، آئرلینڈ اور نیپال سمیت دنیا بھر کے رہنماؤں نے منگل کو قومی دارالحکومت میں ہونے والے دھماکے میں جان و مال کے نقصان پر افسوس کا اظہار کیا تھا۔