ممبئی: شیوسینا نے پیر کو کہا کہ امریکی صدر ڈونالڈ ٹرمپ کے ہندوستان کے سفر کے لئے ہو رہی تیاری ہندوستانیوں کی غلام ذہنیت کو ظاہر کرتی ہے۔ پارٹی کے ترجمان اخبار سامنا کے اداریہ میں کہا گیا کہ ٹرمپ کا ہندوستا ن کا دورہ کسی بادشاہ کی سفر کی طرح ہے۔ احمد آباد میں ایک پلاٹ پر مبینہ طور پر دیوار بنائے جانے پر تنقید کرتے ہوئے شیوسینا نے کہا کہ امریکی صدر کے دورے سے نہ تو غیر ملکی کرنسی کے تبادلے کے بازار میں روپے کے گرتی قیمت میں سدھار ہو گا اور نہ ہی دیوار کے پیچھے جھگیوں میں رہنے والوں کی حالت سدھیرے گی۔
کہا جا رہا ہے کہ ٹرمپ دورے سے پہلے، احمد آباد میں اس پلاٹ پر دیوار بنائی جا رہی ہے جس میں بہت سی جھگیاں ہیں۔ سامنا میں کہا گیا، آزادی سے پہلے، برطانیہ کے بادشاہ اور ملکہ بھی اپنے غلام ملک میں جاتے تھے۔ ٹرمپ کے سفر کے لئے ٹیکس دہندگان کے پیسے سے اسی طرح کی تیاریاں ہو رہی ہیں۔ یہ ہندوستانیوں کی غلام ذہنیت کی علامت ہے۔ احمد آباد میں جھگی جھونپڑی والے پلاٹ پر جھگیاں چھپانے کے لئے احمد آباد نگر نگم کی طرف سے دیوار بنانے کے فیصلے کو لے کر وزیر اعظم نریندر مودی پر تنقید کرتے ہوئے شیوسینا نے کہا کہ ٹرمپ کے قافلے کی نظر سے جھگیوں کو چھپانے کے لئے دیوار بنائی جا رہی ہے۔
مراٹھی پبلشنگ نے اپنے اداریہ میں کہا ہے کبھی سابق وزیر اعظم اندرا گاندھی نے غریبی ہٹا ؤکا نعرہ دیا تھا جس کا بہت مذاق اڑایا گیا تھا۔ ایسا لگتا ہے کہ اب مودی کا منصوبہ بندی غریبی چھپاؤ ہے۔ اداریہ میں سوال کئے گئے ہیں کہ کیا احمد آباد میں اس طرح کی دیوار بنانے کے لئے کوئی مالی الاٹمنٹ کیا گیا ہے۔ کیا ملک بھر میں ایسی دیوار بنانے کے لئے امریکہ ہندوستان کو قرض کی کوئی پیشکش کرنے جا رہا ہے۔ پارٹی نے اداریہ میں کہا ہے ہم نے سنا ہے کہ ٹرمپ احمد آباد میں صرف تین گھنٹے ہی رہیں گے لیکن دیوار کی تعمیر سے خزانے پر قریب 100 کروڑ روپے کا بوجھ پڑ رہا ہے۔