National News

شکیب الحسن نے عوام سے مانگی معافی، پوجا میں شامل ہونے پر  جان سے مارنے کی ملی تھی دھمکی

شکیب الحسن نے عوام سے مانگی معافی، پوجا میں شامل ہونے پر  جان سے مارنے کی ملی تھی دھمکی

سپورٹس ڈیسک:بنگلہ دیش کے آل راؤنڈر شکیب الحسن نے کولکتہ میں کالی پوجا کے افتتاحی تقریب میں شرکت کرنے پر سوشل میڈیا پر جان سے مارنے کی دھمکیاں ملنے کے بعد عوامی طور پر  معافی نامہ جاری کیا ہے۔

PunjabKesari
محسن تالقدر نامی شخص نے اتوار کے روز فیس بک لائیومیں دعویٰ کیا ہے کہ شکیب کی اس حرکت  نے "مسلم جذبات کو مجروح کیا ہے"۔ 12 نومبر کو کولکتہ میں کالی پوجا کا افتتاح کرنے پر تالقدر کو بظاہر کرکٹر پر غصہ آیا تھا اور دھمکی دی تھی کہ "توہین رسالت کے الزام میں اسے چاقو سے کاٹ کر ٹکڑے ٹکڑے کر دیں گے"۔
بتا دیں کہ شکیب الحسن   مشرقی کولکتہ کے کنکورگاچی میں واقع "عمرا شوبائی کلب" کی 59 ویں شیاما پوجا میں موجود تھے۔
بنگلہ دیش کے سابق کپتان نے تاہم اس پوجا کے افتتاح سے انکار کیا اور کہا کہ وہ اس پروگرام میں انہوں نے شرکت کے علاوہ کچھ نہیں کیا ۔ انہوں نے اپنے حامیوں کے جذبات کو  مجروح کرنے پر معذرت چاہی ۔ 
شکیب نے فیس بک لائیو میں کہا ، "میڈیا ، سوشل میڈیا ہر جگہ یہ سیلاب آگیا کہ میں پوجا کی تقریب کا افتتاح کرنے کولکتہ گیا تھا جو دراصل میرے دورے کا سبب نہیں تھا اور  نہ ہی میں نے پوجا کا افتتاح کیا ۔"
 انہوں نے کہا کہ اس پوجا کا افتتاح کولکتہ کے میئر فرہاد حکیم نے کیا۔ میرے دعوت نامہ کارڈ میں یہ واضح طور پر بتایا گیا تھا کہ میں پوجا کے لئے مہمان خصوصی نہیں تھا۔ " انہوں نے مذید کہا کہ ایک مسلمان ہونے کے ناطے میں ہمیشہ مذہبی رسومات پر عمل کرنے کی کوشش کرتا ہوں۔   اگر مجھ سے کوئی غلطی ہوگئی  ہو تو براہ کرم مجھے معاف کردیں۔
بنگلہ دیش کے کرکٹر پر ایک سال معطل کی سزا کے ساتھ ، 2 سال کی پابندی عائد کردی گئی۔ ان پر آئی سی سی انسداد بدعنوانی یونٹ کے ذریعہ ایک ہندوستانی کتاب ساز کے ذریعہ متعدد  بار بدعنوانی کرنے کی اطلاعات چھپانے کا الزام لگا تھا۔ یہ  پابندی19 اکتوبر ،2020کو  ختم ہوتی تھی ۔



Comments


Scroll to Top