نئی دہلی: لوک سبھا میں کانگرس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے پیر کو الزام لگایا کہ مہاراشٹر معاملے پر ایوان میں ہنگامہ کے دوران مارشلوں نے پارٹی کی دو خواتین ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ '' دھکا مکی ''کی۔ چودھری نے پارلیمنٹ ہاؤس کے احاطے میں صحافیوں سے بات چیت میں یہ بھی کہا کہ وہ انتظار کر رہے ہیں کہ لوک سبھا اسپیکر اوم برلا ذمہ دار مارشلوں کے خلاف کیا کارروائی کرتے ہیں۔ وہیں مرکزی وزیر روی شنکر پرساد نے کہا کہ کانگرس ممبران پارلیمنٹ نے مارشلوں کے ساتھ جو کیا وہ بدقسمتی کی بات ہے۔ مرکزی وزیرنے کہا کہ کانگرس نے آج ساری حدیں پار کردیں، جس طریقے سے مارشلوں کے ساتھ سلوک کیا گیا ہم اس مذمت کرتے ہیں۔
بتا دیں کہ اسپیکر نے مہاراشٹر معاملے پر ایوان میں شور کر رہے کانگرسی ار کان پارلیمنٹ کو باہر جانے کا حکم دیا جس کے بعد وہ مارشلوں سے بھڑ گئے۔کانگرسی ارکان پارلیمنٹ نے آج ایوان میں کسی بھی رکن کو بولنے نہیں دیا۔کانگرس کے لیڈر ادھیر رنجن چودھری نے کہا کہ ہماری دو خواتین ارکان پارلیمنٹ جیوتی منی اور رامیا ہری داس کے ساتھ مارشلوں نے ایوان میں دھکا مکی کی'۔ جیوتی منی نے کہا کہ یہ افسوسناک ہے کہ رامیا ہری داس اور میرے ساتھ ایوان میں دھکا مکی کی گئی۔ہم نے اس بارے میں اسپیکر کے سامنے شکایت کی ہے۔
مہاراشٹر معاملے پر ایوان میں بڑا پوسٹر لہرانے والے کانگرس رکن پارلیمنٹ ہبی اڈین نے کہا کہ مخالفت کرنا جمہوری حق ہے، لیکن مارشلوں کی جانب سے ا سے روکنے کی کوشش ہوئی اور خاتون ارکان پارلیمنٹ کے ساتھ دھکا مکی کی گئی۔ انہوں نے الزام لگایا کہ حکومت جمہوریت کا گلا گھونٹ رہی ہے۔ دریں اثنا، کانگرس ذرائع نے بتایا کہ لوک سبھا اسپیکر پارٹی چاہتے ہیں کہ دونوں رہنما .. ہبی اڈین اور ٹی این پرتاپن ایوان میں ان کے طرز عمل کے لئے معذرت مانگیں، لیکن کانگرس اس کے لئے تیار نہیں ہو گی۔