Latest News

اسرائیل سے ٹکراؤ کے درمیان خلیج میں نیا پاور بلاک! پاکستان- سعودی نے کیا نیا دفاعی معاہدہ، ہندوستان نے کہا۔۔۔

اسرائیل سے ٹکراؤ کے درمیان خلیج میں نیا پاور بلاک! پاکستان- سعودی نے کیا نیا دفاعی معاہدہ، ہندوستان نے کہا۔۔۔

اسلام آباد: پاکستان اور سعودی عرب نے ایک ’اسٹریٹجک باہمی دفاع‘ کے معاہدے پر دستخط کیے ہیں، جس کے مطابق ان میں سے کسی بھی ملک پر کسی بھی حملے کو ’دونوں کے خلاف جارحیت‘ سمجھا جائے گا۔ ایک مشترکہ بیان کے مطابق، اس معاہدے پر پاکستان کے وزیراعظم شہباز شریف اور سعودی عرب کے شہزادہ محمد بن سلمان نے بدھ کے روز پاکستانی رہنما کے خلیجی ملک کے ایک روزہ دورے کے دوران دستخط کیے۔ یہ معاہدہ قطر میں حماس قیادت پر اسرائیلی حملے کے چند دن بعد ہوا ہے، جو خلیجی علاقے میں امریکہ کا ایک اہم اتحادی ہے۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق، بھارت نے پاکستان-سعودی عرب دفاعی معاہدے پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وہ پہلے سے جانتا تھا کہ اس طرح کا معاہدہ زیر غور ہے۔ وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے کہا کہ بھارت اس پیش رفت کے قومی سلامتی، علاقائی اور عالمی استحکام پر اثرات کا مطالعہ کرے گا۔ انہوں نے یہ بھی دہرایا کہ بھارت اپنی سلامتی اور قومی مفادات کے تحفظ کے لیے پرعزم ہے۔

مشترکہ بیان کے مطابق، اسٹریٹجک باہمی دفاعی معاہدے میں کہا گیا ہے کہ ’’کسی بھی ملک کے خلاف کسی بھی جارحیت کو دونوں کے خلاف جارحیت سمجھا جائے گا۔‘‘ اس میں آگے کہا گیا ہے، ’’یہ معاہدہ، جو دونوں ممالک کی اپنی سلامتی بڑھانے اور خطے اور دنیا میں سلامتی و امن کے حصول کے عزم کو ظاہر کرتا ہے، دونوں ممالک کے درمیان دفاعی تعاون کے پہلوؤں کو ترقی دینے اور کسی بھی جارحیت کے خلاف مشترکہ مزاحمت کو مضبوط بنانے کا ہدف رکھتا ہے۔‘‘ اس پیش رفت پر تبصرہ کرتے ہوئے، وزارت خارجہ کے ترجمان رندھیر جیسوال نے جمعرات کو نئی دہلی میں کہا کہ بھارت اپنی قومی سلامتی کے ساتھ ساتھ علاقائی اور عالمی استحکام پر اس اقدام کے اثرات کا مطالعہ کرے گا۔

پاکستان-سعودی مشترکہ بیان کے مطابق، یہ معاہدہ سعودی عرب اور پاکستان کے درمیان تقریباً آٹھ دہائیوں سے جاری تاریخی شراکت داری پر مبنی ہے، اور یہ بھائی چارے اور اسلامی یکجہتی کے بندھنوں کے ساتھ ساتھ دونوں ممالک کے درمیان مشترکہ اسٹریٹجک مفادات اور قریبی دفاعی تعاون پر مبنی ہے۔ دونوں فریقین نے دونوں ممالک کے درمیان تاریخی اور اسٹریٹجک تعلقات اور مشترکہ مفادات کے کئی موضوعات کا بھی جائزہ لیا۔ سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں، شریف نے جمعرات کو کہا کہ ان کی بات چیت میں ’’مختلف امور پر گفتگو ہوئی، علاقائی چیلنجوں کا جائزہ لیا گیا اور دو طرفہ تعاون کو بڑھایا گیا۔‘‘ شریف نے یہ بھی کہا کہ وہ سعودی ولی عہد کی ’’مسلسل حمایت اور دونوں ممالک کے درمیان سعودی سرمایہ کاری، تجارت اور کاروباری تعلقات کو فروغ دینے میں ان کی گہری دلچسپی‘‘ کو بہت اہمیت دیتے ہیں۔

شریف کے سعودی دورے سے قبل، وزارت خارجہ نے کہا تھا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تاریخی تعلقات ہیں، جو مشترکہ عقیدے، اقدار اور باہمی اعتماد پر مبنی ہیں۔ اس میں کہا گیا کہ یہ دورہ دونوں رہنماؤں کو اس منفرد شراکت داری کو مضبوط بنانے اور دونوں ممالک کے عوام کے فائدے کے لیے تعاون کے نئے راستے تلاش کرنے کا ایک اہم موقع فراہم کرے گا۔ یہ شریف کا ایک ہفتے کے اندر خلیجی علاقے کا تیسرا دورہ تھا۔ اس سے پہلے انہوں نے جمعرات اور پیر کو قطر کے دو بار دورے کیے تھے، تاکہ خلیجی ملک میں اسرائیلی حملے کے بعد دوحہ کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کیا جا سکے اور اس معاملے پر عرب-اسلامی ممالک کی ایک ہنگامی اجلاس میں شرکت کی جا سکے۔
 



Comments


Scroll to Top