میرٹھ: ایودھیا معاملے پر فیصلے کے بعدآل انڈیا مجلس اتحادالمسلمین (اے آئی ایم آئی ایم ) کے سربراہ اور حیدار آباد سے رکن پارلیمنٹ اسد الدین اویسی کے بیان پر ہنگامہ برپا ہے ۔ ہندو- مسلم مذہبی رہنماؤں سے لیکر بی جے پی کے تمام نیتاؤں نے اویسی پر نشانہ سادھا ہے۔اب اناؤ سے بھاجپا رکن پارلیمنٹ ساکشی مہاراج نے اویسی کو خبردار کیا کہ وہ غداری کی بات نہ کریں۔اس کے ساتھ ہی انہوں نے کہا کہ رام مندر کو لے کر ان کی پیشینگوئی درست ثابت ہوئی۔
دفعہ 370 کی منسوخی پر بھی حیدرآباد کی چال الٹی تھی
ہری دوار سے دس دن کے قیام کے بعد لوٹے ساکشی مہاراج نے میرٹھ میں صحافیوں سے بات چیت کے دوران کہا کہ جب جموں و کشمیر سے دفعہ 370 کو ختم کیا گیا تھا اس وقت بھی حیدرآباد(اویسی) کی چال الٹی تھی ۔آج جب ایودھیا کا فیصلہ آیا ہے اس وقت بھی وہاں کا یہی حال ہے۔ساکشی مہاراج نے کہا کہ جب اویسی نے پہلے کہا کہ سپریم کورٹ کا جو بھی فیصلہ (ایودھیا پر)آئے گا اسے قبول کیا جائے گا۔تو اب وہ کیوں غداری کی باتیں کر رہے ہیں۔ساتھ ہی ساکشی مہاراج نے کہا کہ ایسے آدمی پر بحث کر انہیں مشہور کرنے کی ضرورت نہیں ہے
میری پیشینگوئی سچ ثابت ہوئی
ساکشی مہاراج نے کہا کہ رجم مندر کو لیکر انکی پیشینگوئی سچ ثابت ہوئی ہے۔ کچھ لوگ کہتے تھے کہ مندر کب بنائیں گے۔ میں نے کہا تھا کہ 2019 میں اگر مندر نہیں بنا تو میں سیاست چھوڑ دوں گا۔لیکن اس وقت میری بات کو عوام نے مذاق سمجھا، جبکہ میری پیشینگوئی سچ ثابت ہوئی ہے۔
ایودھیا فیصلے کے بعد اویسی نے کیا کہا تھا ؟
آٹھ نومبر کو ایودھیا پر فیصلہ سناتے سپریم کورٹ نے کو متنازعہ زمین ہندوؤں کے سونپنے کا حکم دیا تھا، ساتھ ہی مسلم فریق کو ایودھیا میں ہی کسی جگہ مسجد تعمیر کرنے کے لئے 5 ایکڑ متبادل زمین دینے کے لئے کہا تھا ۔سپریم کورٹ کے اس فیصلہ پر تبصرہ کرتے ہوئے اویسی نے کہا تھا کہ مسلم سماج کو خیرات میں زمین نہیں چاہئے ۔ انہوں نے کہا تھا کہ مسلم پرسنل لاء بورڈ کو زمین لینے سے انکار کردینا چاہئے ۔ اسی طرح انہوں نے کئی تبصرے کئے تھے ۔