Latest News

بڑھتی آمدنی نے کروز سیاحت کو بنایا نیا رجحان: سونووال

بڑھتی آمدنی نے کروز سیاحت کو بنایا نیا رجحان: سونووال

نئی دہلی : مرکزی بندرگاہوں، جہاز رانی اور آبی گزرگاہوں کے وزیر سربانند سونوال نے کہا ہے کہ پچھلے دہائی کے دوران بھارت میں کروز سیاحوں کی تعداد میں پانچ گنا اضافہ ہوا ہے۔ یہ اضافہ بہتر آمدنی، اعلی درجے کے سفر کے تجربات کی خواہش، اور کروز سیاحت کے بارے میں بڑھتی ہوئی آگاہی کے سبب ممکن ہوا ہے۔
شانتنونند شرما کے مطابق، مالی سال 2013-14 میں بھارت میں صرف 84,000 سمندری کروز سیاح تھے، جو پچھلے مالی سال میں بڑھ کر لگ بھگ 500,000 تک پہنچ گئے۔ یہ گیارہ سالوں میں تقریبا 500 فیصد کا اضافہ ظاہر کرتا ہے، جو اس شعبے میں مستقبل میں ترقی کی زبردست امکانات کو بھی ظاہر کرتا ہے۔ مالی سال 2024-25 میں، 93 بین الاقوامی کروز بحری جہازوں کو ہندوستانی بندرگاہوں پر بلایا گیا۔
یہ زبردست اضافہ حکومت کی پرانی سست پالیسیوں میں تبدیلی، مالی و ٹیکس مراعات، بین الاقوامی بہترین طریقوں کو اپنانے، عالمی معیار کے کروز ٹرمینلوں کے قیام اور دیگر کئی سیاحت دوست اقدامات کے نتیجے میں ہوا ہے۔ ان کوششوں کا مقصد ملک میں ایک مضبوط اور جدید کروز سیاحت ایکو سسٹم تیار کرنا ہے۔
کروز سیاحت کا تجربہ کرنے والے بھارت کے اعلی متوسط طبقے کے رجحان کے بارے میں بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ کروز سیاحت بھارت کے اعلی متوسط طبقے میں خاص کشش حاصل کر رہی ہے۔ بڑھتی ہوئی ڈسپوزیبل آمدنی ان لوگوں کو کروز کو ایک پسندیدہ تفریحی متبادل کے طور پر اپنانے کے قابل بنا رہی ہے۔
 یہ اضافہ بڑھتی ہوئی آمدنی، اعلی معیار کے سفر کی خواہشات اور کروز تعطیلات سے متعلق آگاہی کی بدولت ہو رہا ہے۔میری ٹائم انڈیا وژن 2030 کے تحت، 2030 تک بھارت کے کروز مارکیٹ میں آٹھ گنا توسیع کی پیش گوئی کی گئی ہے، جو بڑھتی ہوئی مانگ کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ بھارت کے کروز سیکٹر کی شاندار ترقی کو گھریلو اور بین الاقوامی کروز کالز دونوں کی حمایت حاصل ہے۔ اس وقت، دہلی میں قائم کمپنی واٹرویز لیزر ٹورازم لمیٹڈ نے ایک جہاز کو "ہوم پورٹ" کیا ہے۔ "ہوم پورٹنگ" کروز لائنرز کی ایک اسٹریٹجک پالیسی ہے، اور حکومت بھارت کو ایک ترجیحی منزل بنانے کے لیے متعدد محاذوں پر سرگرم کام کر رہی ہے۔
 



Comments


Scroll to Top