Latest News

ایودھیا معاملہ :  جمعیت علماء ہند نے نظر ثانی عرضی داخل کی ، پرسنل لاء بورڈ بھی جلد دائر کرے گا

ایودھیا معاملہ :  جمعیت علماء ہند نے نظر ثانی عرضی داخل کی ، پرسنل لاء بورڈ بھی جلد دائر کرے گا

ایودھیا: بابری مسجد - رام مندر تنازعہ پر 9 نومبر کو فیصلہ آنے کے بعد سے ہی مسلم فریق میں تذبذب کی صورتحال بنی ہوئی ہے ۔ جس میں کبھی کہا جاتا ہے کہ فیصلے کے خلاف نظر ثانی عرضی داخل کی جائے گی تو کبھی کہتے ہیں عرضی داخل نہیں کی جائے گی لیکن اب جمعیت  علماء ہند کی جانب سے نظر ثانی عرضی داخل کردی گئی ہے ۔ 

PunjabKesari
ایم صدیقی نے 217 صفحات کی نظر ثانی عرضی سپریم کورٹ میں داخل کردی ہے ۔ ایم صدیقی کی جانب سے مطالبہ کیا گیا کہ آئینی بنچ کے حکم پر روک لگائی جائے ۔ جس میں عدالت نے متنازعہ زمین ہندو فریق کو دینے کا فیصلہ سنایا تھا  اور مندر بنانے کےلئے کمیٹی قائم کرنے کو کہا تھا ۔ 

https://twitter.com/ANI/status/1201403490423037953
عرضی میں یہ بھی مطالبہ کیا گیا ہے کہ سپریم کورٹ مرکزی حکومت کو حکم دے کہ وہ مندر بنانے کو لے کر کمیٹی کی تشکیل نہ کرے ۔ عرضی میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ  نے 1934، 1949 اور 1991 میں مسلم طبقہ کے ساتھ ہوئی نا انصافی کو غیر قانونی قرار دیا ہے  لیکن اسے نظر انداز بھی کر دیا ۔ عرضی میں کہا گیا  کہ اس معاملے میں مکمل انصاف تبھی ہوگا جب مسجد کی دوبارہ تعمیر ہوگی ۔ انہوں نے مزید کہا کہ متنازعہ ڈھانچہ ہمیشہ ہی مسجد تھا اور اس پر مسلمانوں کا حق رہا ہے ۔

https://twitter.com/ANI/status/1201431783776014337
اس معاملے میں آل انڈیا مسلم پرسنل لاء بورڈ بھی نظر ثانی عرضی داخل کرے گا ۔ بورڈ کے وکیل ظفر یاب جیلانی نے کہا کہ ہم آج سپریم کورٹ کے سامنے نظر ثانی عرضی داخل کرنے والے نہیں ہیں ۔ ہم نے عرضی تیار کی ہے اور ہم اسے 9 دسمبر سے پہلے کسی بھی دن داخل کر سکتے ہیں ۔



Comments


Scroll to Top