بزنس ڈیسک:ریزروبنک کے ڈپٹی گورنر این ایس وشوناتھن نے اپنے عہدے سے استعفیٰ دے دیا ہے۔ ان کی مدت کار مکمل ہونے میں ابھی چھ ماہ کا وقت باقی تھا لیکن اس سے پہلے ہی انہوں نے اپنا عہدہ چھوڑ دیا ہے۔ ویرل آچاریہ کے استعفیٰ دینے کے بعد این ایس وشوناتھن کو دوبارہ آر بی آئی کے ڈپٹی گورنر مقرر کیا گیا تھا۔ یہ قریب 1 سال کے اندر اندر تیسری بار ہے جب آر بی آئی کے کسی اعلیٰ آفیسر نے مدت مکمل ہونے سے پہلے ہی اپنے عہدے کو چھوڑ دیا ہے۔
خبروں کی مانیں تو وشوناتھن نے صحت کی وجوہات کے چلتے تین ماہ قبل ہی اپنا عہدہ چھوڑ دیا ہے، حال ہی میں ذہنی تناؤ سے متعلق مسئلہ ہو گیا تھا ، جس کے بعد ڈاکٹروں نے انہیں آرام کرنے کا مشورہ دیا ہے۔مارچ کو وشوناتھن مرکزی بنک چھوڑ دیں گے۔ اب آر بی آئی کے تین ڈپٹی گورنر رہ گئے ہیں۔مائیکل پاترا، بی پی کننگو اور ایم کے جین ۔پاترا کو حال ہی میں بھارتی ریزرو بنک(آر بی آئی)کا نیا ڈپٹی گورنر مقرر کیا گیا تھا۔
بتا دیں کہ ریزرو بنک میں چار ڈپٹی گورنر ہوتے ہیں۔ حکومت ان تقرری گورنر کی رائے کو اہمیت دیتے ہوئے کرتی ہے۔ روایت ہے کہ چار ڈپٹی گورنر میں سے دو مرکزی بنک کے ہی اہلکار ہوتے ہیں۔ ایک ڈپٹی گورنر کمرشل بینکاری کے شعبے سے ہوتا ہے۔ چوتھا ڈپٹی گورنر کوئی جانا مانا ماہر اقتصادیات ہوتا ہے۔ مودی حکومت کے پہلے دور میں بھارتی اکنامی کے لحاظ سے ارجت پٹیل کا سب سے بڑا استعفیٰ تھا۔ اس سے پہلے اروند سبرامنیم نے جولائی 2018 میں ذاتی وجوہات سے اہم اقتصادی مشیر کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا۔وہیں اگست 2017 میں پالیسی کمیشن کے نائب صدر رہے اروند پنگڑھیا نے عہدہ چھوڑ دیا تھا۔