نیشنل ڈیسک: سشانت سنگھ راجپوت کی موت کا معاملے آئے دن نیا موڑ لیتا رہتا ہے ۔ سی بی آئی کے ہاتھ میں جانچ کی ذمہ داری آتے ہی لوگوں پر تلوار لٹکتی دکھائی د ے رہی ہے ۔اس معاملے میں کہیں نہ کہیں مہاراشٹر کے وزیر اعلیٰ ادھو ٹھاکرے کے بیٹے آدتیہ ٹھاکرے کا نام بھی سامنے آرہا ہے۔ شاید اسی لئے شیوسینا سی بی آئی جانچ کی مخالفت کر رہی ہے۔ اب پارٹی اداکار کے کنبے کو گھیرنے میں بھی پیچھے نہیں ہٹی۔
شیوسینا کے رہنما سنجے راوت نے دعویٰ کیا کہ سشانت کے اپنے والد کے ساتھ تعلقات اچھے نہیں ہیں۔ والد نے دوسری شادی کر لی تھی ، جسے سشانت نے قبول نہیں کیا تھا۔ اسی والد کو اکسا کر بہار میں ایک ایف آئی آر درج کرائی گئی تھی اور ممبئی میں ہوئے کرائم کی جانچ کرنے کے لئے بہار پولیس ممبئی آئی تھی۔ سنجے راوت نے کہا کہ ممبئی پولیس پر الزام لگا کر بہار حکومت نے مرکز سے سی بی آئی تحقیقات کا مطالبہ کیا۔ یہ مطالبہ 24 گھنٹوں کے اندر قبول بھی کرلیا گیا-
راوت نے الزام لگایا کہ مرکزی حکومت سی بی آئی کے کندھے پر بندوق رکھ کر مہاراشٹر حکومت کو نشانہ بنانے کی سازش کررہی ہے۔ راوت نے کا کہنا ہے کہ سی بی آئی آزاد اور غیر جانبدارانہ نہیں ہے۔ جن کی حکومت مرکز میں ہوتی ہے سی بی آئی ان لوگوں تال پر کام کرتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ پچھلے کچھ سالوں میں سپریم کورٹ سے لیکر ای ڈی اور سی بی آئی جیسے اداروں پر عام شہری سوالیہ نشانہ لگا چکے ہیں ۔
شیو سینا نے کہا کہ سشانت معاملہ کچھ اور وقت ممبئی پولیس کے ہاتھ میں رہا ہوتا تو آسمان نہیں ٹوٹ جاتا۔انہوںنے کہا کہ سشانت سنگھ راجپوت کے معاملے کو لیکر بہار اور دہلی میں جس طرح کی سیاست کی جارہی ہے، میں مانتا ہوں کہ مہاراشٹر حکومت کے خلاف سازش رچی جارہی ہے۔راوت یہاں نہیں رکے، انہوں نے سشانت کے پریوار پر کئی سنگین الزامات عائد کئے ہیں۔