Latest News

راہل کی مرکزی حکومت کو وقت رہتے ہوشیار رہنے کی وارننگ: گہلوت

راہل کی مرکزی حکومت کو وقت رہتے ہوشیار رہنے کی وارننگ: گہلوت

جھلراپاٹن (جھالاوار):   راجستھان کے وزیر اعلیٰ اشوک گہلوت نے کہا ہے کہ لوگ کانگریس لیڈر راہل گاندھی کے بھارت  جوڑو  یاترا سے بہت متاثر ہوئے ہیں اور کہا کہ یہ راہل گاندھی کا نعرہ ہے اور مرکزی حکومت کو اب ہوشیار رہنا چاہئے اور اس پر عمل کرنا چاہئے-  مہنگائی اور بے روزگاری کو کم کیا جائے اور ملک میں امن اور ہم آہنگی کی فضا قائم کی جائے مسٹر گہلوت آج راہل کے دورے کے بعد دوپہر کے وقفے کے دوران جھلراپاٹن میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کر رہے تھے۔ انہوں نے کہاکہ یہ یاترا صرف راہل کی کال نہیں ہے، یہ ان کی گرج ہے اور میں مرکزی حکومت سے کہنا چاہتا ہوں کہ وقت پر ہوشیار رہے، یہ گرج ہے، وقت پر کام کرو، مہنگائی اور بے روزگاری کو کم کرو، لیکن کوئی قدم نہیں اٹھایا جا رہا ہے۔ بروقت ملک میں امن اور ہم آہنگی پیدا کریں، آپ ملک میں محبت اور بھائی چارہ پیدا کرنے کی اپیل کیوں نہیں کرتے؟
انہوں نے کہا کہ ملک میں جو ماحول ہے اس میں مرکزی تفتیشی بیورو (سی بی آئی)، انکم ٹیکس، الیکشن کمیشن وغیرہ پر دباؤ ہے، ملک کہاں جائے گا؟مسٹر راہل گاندھی کی یاترا ایسے وقت میں ہو رہی ہے جب ملک افراط وتفریط کا شکار ہے اور راہل گاندھی پورے ملک کے لیڈر ہیں، ہم اس سفر کے ذریعے لوگوں کے سامنے اس جذبے کو پیش کر رہے ہیں۔ 
انہوں نے کہا کہ راجستھان کے دس یاتری ان کے ساتھ یاترا میں شامل ہوئے ہیں اور ساتھ چل رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ لوگ متاثر ہیں اور میں بھی بہت متاثر ہوں۔ راہل گاندھی کے ساتھ 135 یاتری چل رہے ہیں، ان کے خیالات اور نظریات کیا ہیں، ان کا عزم کیا ہے، ایک ساتھ چلنا اور پروگرام چلانا آسان ہے۔ لیکن میں ان لوگوں کے خیالات سے بہت متاثر ہوا ہوں کہ وہ اس سفر میں راہل گاندھی کے ساتھ کیوں شامل ہوئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اس یاترا میں ملک کے نو ایسے سپاہی ان کے ساتھ ہیں جو ان کے لیے اثاثہ ثابت ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ نہ صرف ملک بلکہ بیلجیئم وغیرہ کے این آر آئی بھی اس یاترا میں شامل ہو رہے ہیں اور انہوں نے ان سے ملاقات کی اور ان کے اظہار خیال سے پتہ چلتا ہے کہ مسٹر راہل گاندھی کی یاترا کا عوام پر کیا اثر ہو رہا ہے۔
وزیر اعلیٰ نے کہا کہ ملک کے علاوہ دنیا کے ان ممالک پر بھی اس یاترا کا اثر پڑے گا جہاں جمہوریت ہے اور ان ممالک پر بھی جہاں جمہوریت نہیں ہے، ہندوستان میں راہل گاندھی نامی نوجوان اس راستے پر چل رہا ہے۔ مہاتما گاندھی کی طرف سے دکھائے گئے عدم تشدد کا انہوں نے ایک کارواں سے آغاز کیا ہے اور پکارا ہے کہ یہ یاترا صرف کانگریس کی نہیں ہے، جمہوریت میں یقین رکھنے والا اور ملک کے مسائل کا احساس رکھنے والا کوئی بھی شخص اس یاترا میں شامل ہو سکتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ یاترا راجستھان میں داخل ہوئی ہے اور ہم اس کا دوبارہ خیر مقدم کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ یاترا ایسے وقت میں منعقد کی جا رہی ہے جب پورا ملک مرکزی حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے ملک میں پھیلے ماحول سے پریشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ یہ یاترا ہندوستان کو جوڑنے کا کام رہی ہے، کانگریس لیڈر جے رام رمیش اور دگ وجے سنگھ نے اس یاترا کا بیڑا اٹھایاہے۔



Comments


Scroll to Top