انبالہ/جالندھر(مظہر) ہریانہ وقف بورڈ کے سابق سی او اور ماہر اقتصادیات جناب سید شاہد علی نے قرآن کریم کا اردو اور ہندی میں ترجمہ کرکے علمی دنیا کو حیرت زدہ کردیا ہے۔ اس ترجمہ شدہ قرآن شریف کاآج علما کی جماعت کی موجودگی میں جامعہ دار السلام انبالہ میں اجرا کیاگیا اور لوگوں کو اس کے مطالعہ کی ترغیب دی گئی۔
قابل ذکر ہے کہ سید شاہد علی مسلم یونیورسٹی علی گڑھ سے بی کام اور آگرہ یونیورسٹی سے ایم اے اکنامکس ہیں۔اسی کے ساتھ انہوں نے پنجاب یونیورسٹی چندی گڑھ سے فارسی اور اردو کی اعلی تعلیم حاصل کی ہے۔موصوف نے قرآن کریم کااردو اور ہندی ترجمہ نہایت ہی آسان زبان میں کیا ہے۔اس کی تصحیح مفتی اعظم پنجاب مفتی فضیل الرحمان ہلال عثمانی مالیرکوٹلہ اور جامعہ دار السلام انبالہ کے مہتمم مولانا جاوید ندوی نے کی ہے۔
اس موقع پر سید شاہد علی نے کہاکہ ان کے پیش نظر صرف یہ بات ہے کہ مقدس قرآن کے پیغام کو جوں کا توں عوام تک پہنچادیا جائے۔ مولانا جاوید ندوی نے کہا کہ قرآن کریم عربی زبان میں ہونے کی وجہ سے عام آدمی کی دسترس سے باہر ہے ،اس پریشانی کے حل کیلئے ہردور میں ہی مفید اور ثمر آور کوششیں ہوئی ہیں اور انشا اللہ ہوتی رہیں گی۔ایک کوشش سید شاہد علی نے کی ہے جو آپ کے سامنے ہے۔ مولانا ندیم ندوی نے کہا قرآن شریف کا پیغام اللہ کی توحید ورسالت اور حشر ونشر سے بحث کرتا ہے۔ یہی مذہب کی بنیاد ہے۔