اسلام آباد: پاکستان کی جانب سے غیر قانونی افغانوں کی واپسی کے بعد گلشنِ معمار کے قریب واقع خالی پڑا افغان کیمپ مجرموں کا نیا اڈہ بن گیا ہے۔ مقامی لوگوں کا الزام ہے کہ چوری اور لوٹ مار کرنے والے گینگ پولیس کی ملی بھگت سے کھلے عام سرگرم ہیں۔ رپورٹوں کے مطابق، رہائشیوں نے کچھ چوروں کو تانبہ، پیتل اور لوہے کا سامان چراتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑا تھا، لیکن پولیس نے انہیں کسی قانونی کارروائی کے بغیر چھوڑ دیا۔
پولیس کا موقف ہے کہ باضابطہ شکایت درج نہ ہونے کے باعث انہیں رہا کیا گیا۔ اسی دوران، کراچی پولیس نے غیر قانونی قبضوں اور جرائم کو روکنے کے لیے کیمپ میں مسماری مہم شروع کی ہے، اگرچہ رات کے وقت جرائم مسلسل جاری ہیں۔ ڈی آئی جی ویسٹ عرفان بلوچ کی رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ افغان کیمپ کی زمین پر اب لینڈ مافیا اور جرائم پیشہ گینگز نے قبضہ جما لیا ہے۔ انہوں نے اسے پاکستان میں حکمرانی کی ناکامی اور پولیس۔مافیا کے گٹھ جوڑ کا ثبوت بتایا۔