نئی دہلی : وزیر اعظم نریندر مودی کے ترکی دورے کو رد کردیا گیا ہے ۔ یہ قدم ایسے وقت میں اٹھایا گیا ہے جب ترکی نے فائنانشیل ایکشن ٹاسک فورس ( ایف اے ٹی ایف) میٹنگ میں کھل کر پاکستان کی حمایت کی تھی ۔ اتنا ہی نہیں ترکی صدر طیب اردگان نے اقوام متحدہ جنرل اسمبلی میں کشمیر مدعا بھی اٹھایا تھا ۔
وزیر اعظم مودی ایک بڑے سرمائی اجلاس میں حصہ لینے کیلئے 27-28 اکتوبر کو سعودی عرب جارہے ہیں جہاں سے انہیں ترکی جانا تھا لیکن اب وہ وہاں نہیں جائیں گے ۔ وہیں وزارت خارجہ نے دورہ رد کرنے پر بھی کچھ نہیں کہا ہے ۔ وزارت خارجہ کے ذررائع کے مطابق ترکی کے دورے پر کوئی فیصلہ نہیں لیا گیا تھا تو اسے رد کرنے جیسی کوئی بات نہیں ہے ۔
سرکاری ذرائع کے مطابق وزیر اعظم مودی کے ترکی دورے پر عملی طور پر اتفاق رائے بنی تھی اور ان میں دیگر مدعوں کے علاوہ تجارت اور دفاعی تعاون پر بات ہونی تھی لیکن ترکی کے پاکستان کے تئیں رویہ سے ہندوستان ناراض ہے ۔ حال ہی میں ہندوستان نے شمال مشرقی سیریا میں ترکی کے فوجی حملوں پر بھی فکر ظاہر کی تھی ۔ ہندوستان نے کہا تھا کہ وہ شمال مشرقی سیریا میں ترکی کے یکطرفہ فوجی حملوں کو لے کر بہت فکر مند ہے اور یہ کارروائی علاقائی استحکام اور دہشت گردی کے خلاف لڑائی کو کمزور کر سکتی ہے ۔