نئی دہلی : اقتصادی بحرال کا سامنا کررہی ٹیلی کام کمپنیوں کے قرض کا بوجھ اب موبائل فون کسٹمرز پر پڑنے والا ہے ۔ موبائل فون کسٹمر کے لئے یکم دسمبر سے کال کرنا اور انٹرنیٹ کا استعمال مہنگا ہو سکتا ہے کیونکہ یکم دسمبر سے ملک میں موبائل ٹیرف بڑھ سکتا ہے ۔ دراصل ٹیلی مواصلاتی ریگولیٹر 'ٹرائی' نے فی الحال ٹیلی کام کمپنیوں کی جانب سے کئے جانے والی ٹیرف میں کسی بھی طرح کے دخل سے انکار کیا ہے ۔
ٹرائی نہیں کرے گا مداخلت
ٹرائی کا کہنا ہے کہ کم سے کم قیمت طے ہونے سے وہ ٹریفک میں اضافے کے عمل میں کوئی داخل نہیں ڈالنا چاہتا ہے ۔ حال ہی میں ٹرائی نے ٹیلی کام سیکٹر سے جڑے لوگوں کے ساتھ ایک میٹنگ کی تھی ۔ اس میں ایک ٹیلی کام کے گروپ نے کم از کم قیمت طے کرنے کی بات کہی تھی تو دوسرے گروپ نے اس کی مکالفت کی تھی ۔ اس کے بعد ریگولیٹر نے فی الحال اس پر غور کرنے سے انکار کیا ہے ۔
10 سے 15 فیصدی تک بڑھ سکتا ہے ٹیرف:
ٹیلی کام سیکٹر سے جڑے لوگوں کی مانیں تو کمپنیاں ٹیرف میں 10 سے 15 فیصدی کا اضافہ کر سکتی ہے ۔ ماہرین کا کہنا ہے کہ اے جی آر پر سپریم کورٹ کے فیصلے کے بعد ٹیلی کام کمپنیوں پر دین داری کا دباؤ بڑھ گیا ہے ۔ ایسے میں کمپنیاں ٹیرف بڑھا کر اس کو پورا کرنا چاہتی ہیں ۔ اگر کمپنیاں 10 فیصدی کا اضافہ کرتی ہیں تو اس سے اسنہیں اگلے تین سالوں میں 35 ہزار کروڑ روپے وصولے جانے کی امید ظاہر کی جارہی ہے ۔