پاکستان کی مشہور صوفی گلوکارہ شاذیہ خشک نے شوبز کو الوداع کہتے ہوئے کہا ہے کہ اب وہ گانا نہیں گائیں گی۔پاکستانی میڈیا میں شائع رپورٹ کے مطابق' لال میری پت اور ' دانہ پہ دانہ' جیسے کئی مشہور گانوں کی گلوکارہ شاذیہ خشک نے کہا ہے کہ وہ اب شوبز کی دنیا کوچھوڑ رہی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ انہوں نے گائیکی چھوڑنے کا فیصلہ اس لئے کیا کیونکہ وہ اب اپنی زندگی مکمل طور پر اسلامی تعلیمات کے مطابق جینا چاہتی ہیں۔انہوں نے کہا کہ میں فیصلہ کر چکی ہوں۔مجھے اب اپنی باقی کی زندگی اسلام کی خدمت میں بتانی ہے۔
انہوں نے اب تک ان کی حمایت کرنے کے لئے شائقین کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ انہیں امید ہے کہ ان کے تازہ فیصلے کی بھی مداح حمایت کریں گے۔انہوں نے کہا کہ وہ اپنے فیصلے کو نہیں بدلیںگی اور شوبز میں واپس قدم نہیں رکھیں گی۔
بتادیں کہ سندھ سے تعلق رکھنے والی شاذیہ نے اپنے 25 سالہ کیریئر میں سندھی کے ساتھ ساتھ اردو، پنجابی، بلوچی، سرائیکی اور کشمیری زبانوں میں بھی گیت گائے۔وہ دنیا کے 45 ممالک میں اپنے شو کر چکی ہیں۔ان کی شناخت ایک صوفی گلوکار کے ساتھ ساتھ ایک سندھی لوک فنکار کے طور پر بھی رہی ہے۔