پشاور : ایودھیا معاملے پر سنیچر کے روز آئے فیصلے کا جہاں زیادہ تر ممالک نے استقبال کیا ہے ، وہیں پڑوسی ممالک پاکستان بیحد خفا ہے ۔ فیصلہ آنے سے پہلے سے لے کر بہت بعد تک پاکستان میں ٹویٹر بابری مسجد ہیشٹیگ ٹاپ پر ٹرینڈ کررہا ہے ۔ دوسرے نمبر پر ہیشٹیگ ایودھیا ورڈکٹ رہا اور پانچویں نمبر پر ہیشٹیگ رام مندر رہا ۔ بشیر احمد گواکھ نام کے صحافی نے ان ہیشٹیگ کے ساتھ ایک ٹویٹ کر عمران سرکار کو آئینہ دکھا دیا ہے ۔ بشیر نے اپنے ٹویٹ میں پاکستان سے ایودھیا پر آرہے تبصروں کی مذمت کی ۔
انہوں نے ٹویٹ کر کہا کہ دلچسپ ہے کہ پاکستان ایودھیا معاملے پر ہندوستان کی عدالت عظمیٰ کے فیصلے سے ناراض ہے جبکہ یہاں احمدیہ مسجد پنجاب کے حاصلپور میں توڑ دی گئی تھی ۔ اس پر کوئی ناراضگی نہیں ۔ بتا دیں کہ پاکستانی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے تو اس فیصلے کے وقت پر سوال اٹھاتے ہوئے کہا کہ کیا اس کو تھوڑے دن ٹالا جا سکتا تھا ۔ یہ خوشی کے موقع پر دکھائی گئی حساسیت ہے ۔ انہوں نے فیصلے آنے کے وقت کو صحیح نہیں بتایا ۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم نریندر مودی کو دنیا کا کرتارپور کاریڈور سے دھیان بھٹکانے کی بجائے اس خوشی کے موقع ھپر حصہ بننا چاہئے تھا ۔