انٹرنیشنل ڈیسک: پاکستان کے سندھ صوبے میں ایک ہندو خاتون اور اس کی نابالغ بیٹی کو نامعلوم مسلح افراد نے مبینہ طور پر اغوا کر لیا۔ حکام نے یہ اطلاع دی۔ یہ واقعہ ہفتے کے روز کراچی کے شیر شاہ کے سندھی محلے میں پیش آیا۔ خاندان کی جانب سے دی گئی ابتدائی معلومات کے مطابق، خاتون کو تین مسلح افراد نے گھر سے باہر نکلتے ہی زبردستی ایک سفید گاڑی میں بٹھا لیا۔ اس معاملے سے مقامی کمیونٹی میں خوف اور تشویش پھیل گئی ہے۔ سندھ صوبے میں ہندو کمیونٹی کے شہری حقوق کارکن شِوا کاچی نے کہا کہ رانی اور اس کی نابالغ بیٹی اب بھی لاپتہ ہیں۔
ان کے خاندان کو خوف ہے کہ انہیں زبردستی اسلام قبول کرایا جائے گا اور پھر اغواکاروں میں سے کسی ایک سے ان کی شادی کر دی جائے گی۔ انہوں نے کہا، ہم نے ایف آئی آر درج کروا دی ہے لیکن جس طرح تین نامعلوم مسلح افراد نے ہندو ماں اور بیٹی کا اغوا کیا، وہ انتہائی تشویشناک صورتحال ہے۔ کاچی نے سینئر پولیس افسران سے اپیل کی کہ وہ اس پر توجہ دیں اور کارروائی کریں۔ صوبے میں ہندو لڑکیوں اور خواتین کا اکثر اغوا کیا جا رہا ہے اور انہیں زبردستی اسلام قبول کرایا جا رہا ہے اور پھر ان کی شادی مسلم مردوں سے کر دی جاتی ہے، جو زیادہ تر کیسز میں ان سے عمر میں کافی بڑے ہوتے ہیں۔
سندھ کے میرپورخاص میں اپنا دفتر چلانے والے کاچی نے کہا کہ انہیں خود ایسے گروہوں سے جان سے مارنے کی دھمکیاں مل رہی ہیں جو ہندو لڑکیوں کے اغوا اور زبردستی مذہب تبدیل کروانے کے جرائم میں ملوث ہیں۔ ان میں زیادہ تر غریب خاندانوں کی لڑکیاں ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہامجھے فون پر جان سے مارنے کی دھمکیاں ملی ہیں اور میری جان کو خطرہ ہے لیکن میں نے پولیس کو معاملے کی اطلاع دے دی ہے اور حفاظتی اقدامات کی درخواست کی ہے۔
اس دوران، ایک اور معاملے میں، سندھ صوبے کے عمر کوٹ شہر میں مسلح افراد نے ایک ہندو لڑکی کو اغوا کرنے کی کوشش کی جس کی حال ہی میں شادی ہوئی تھی۔ بھاگوی اپنے شوہر کے ساتھ اپنے والدین سے ملنے گھر جا رہی تھی تب مسلح افراد نے اس کا اغوا کرنے کی کوشش کی۔ تاہم، اردگرد کے لوگوں کے مداخلت کرنے سے مسلح افراد اپنے مقصد میں کامیاب نہ ہو سکے۔